ETV Bharat / state

Delhi Court مہرولی میں جاری ڈیمولیشن پر عدالت میں سماعت 17 فروری تک ملتوی

دہلی ہائی کورٹ نے منگل کو ایک عرضی پر نوٹس جاری کیا جس میں دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی اے) کو مہرولی آرکیالوجیکل پارک کے قریب مسمار کرنے کی مہم کو اس وقت تک روکنے کی ہدایت دی گئی جب تک کہ علاقے کی نئی حد بندی نہیں کی جاتی۔Delhi Court

مہرولی میں جاری ڈیمولیشن پر عدالت میں سماعت 17 فروری تک ملتوی
مہرولی میں جاری ڈیمولیشن پر عدالت میں سماعت 17 فروری تک ملتوی
author img

By

Published : Feb 14, 2023, 8:03 PM IST

مہرولی میں جاری ڈیمولیشن پر عدالت میں سماعت 17 فروری تک ملتوی

نئی دہلی: دہلی کورٹ کے جسٹس منی پشکرنا اس درخواست کی سماعت کر رہے تھے جو مہرولی اقلیتی رہائشی اور دکان مالکان کی فلاحی ایسوسی ایشن، ایک رجسٹرڈ سوسائٹی کی طرف سے دائر کی گئی تھی، جس میں علاقے میں مشترکہ حد بندی کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ درخواست گزار کا مقدمہ ہے کہ اس علاقے میں متعدد مساجد،درگاہیں وغیرہ ہیں جو کہ وقف املاک ہیں اور مختلف کچی بستیاں ہیں۔ ڈی ڈی اے لدھا سرائے گاؤں میں مہرولی آرکیالوجیکل پارک کے قریب انہدام کی مہم چلا رہا ہے۔

سماعت کے دوران، درخواست گزار سوسائٹی کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے کہا کہ ڈی ڈی اے نے زمین سے متعلق ڈی یو ایس آئی بی ایجنسی سے مشورہ کئے بغیر اچانک پورے علاقے میں مسماری مہم شروع کر دی تھی۔ ریلائنس کو 11 فروری کو دہلی حکومت کے وزیر ریونیو کے ذریعہ پورے علاقے کی نئی حد بندی کرنے کی ہدایت کے حکم پر رکھا گیا تھا۔ وکیل نے عرض کیا کہ حکم کے باوجود، ایس ڈی ایم تازہ حد بندی نہیں کر رہا تھا، اور ڈی ڈی اے کی طرف سے 2021 میں کی گئی سابقہ حد بندی کی بنیاد پر انہدام کیا جا رہا تھا۔

یہ عرض کیا گیا کہ چونکہ وزیر ریونیو کی جانب سے علاقے کی نئی حد بندی کرنے کی ہدایت پہلے سے موجود تھی، اس لئے مزید مسماری نہیں ہونی چاہیے تھی۔ دوسری جانب ڈی ڈی اے کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے عرض کیا کہ انہدام کی کارروائی دہلی وقف بورڈ بمقابلہ دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے عنوان سے ایک مفاد عامہ کی عرضی میں ہائی کورٹ کے ایک ڈویژن بنچ کی طرف سے دیے گئے احکامات کے مطابق کی گئی تھی۔

عدالت کو بتایا گیا کہ ڈیویژن بنچ کی جانب سے مہرولی آرکیالوجیکل پارک کے علاقے کو تجاوزات سے پاک کرنے کے لئے وقتاً فوقتاً مختلف ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ریلائنس کو 23 دسمبر 2022 کے حالیہ حکم پر بھی رکھا گیا تھا، جس میں ڈویژن بنچ نے ڈی ڈی اے کے اس موقف کا نوٹس لیا تھا کہ انہدام صرف 2021 کی حد بندی رپورٹ کے مطابق کی جائے گی اور کوئی عبوری روک دینے سے انکار کر دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:IT Raid in BBC Office دہلی اور ممبئی میں بی بی سی کے دفاتر پر چھاپے ماری

فریقین کو سننے کے بعد جسٹس پشکرنا نے عرضی میں نوٹس جاری کیا اور معاملہ متعلقہ ڈویژن بنچ کے سامنے درج کیا۔جسٹس پشکرنا نے کہا "کی گئی گذارشات کو مدنظر رکھتے ہوئے اور اس حقیقت کو دیکھتے ہوئے کہ اس عدالت کے ایک ڈویژن بنچ کے ذریعہ پہلے ہی اسی طرح کے معاملے پر غور کیا جا رہا ہے، اس معاملے کو ڈویژن بنچ کے سامنے رکھنا مناسب سمجھا جاتا ہے۔ 17 فروری کو ڈویژن بنچ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

مہرولی میں جاری ڈیمولیشن پر عدالت میں سماعت 17 فروری تک ملتوی

نئی دہلی: دہلی کورٹ کے جسٹس منی پشکرنا اس درخواست کی سماعت کر رہے تھے جو مہرولی اقلیتی رہائشی اور دکان مالکان کی فلاحی ایسوسی ایشن، ایک رجسٹرڈ سوسائٹی کی طرف سے دائر کی گئی تھی، جس میں علاقے میں مشترکہ حد بندی کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ درخواست گزار کا مقدمہ ہے کہ اس علاقے میں متعدد مساجد،درگاہیں وغیرہ ہیں جو کہ وقف املاک ہیں اور مختلف کچی بستیاں ہیں۔ ڈی ڈی اے لدھا سرائے گاؤں میں مہرولی آرکیالوجیکل پارک کے قریب انہدام کی مہم چلا رہا ہے۔

سماعت کے دوران، درخواست گزار سوسائٹی کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے کہا کہ ڈی ڈی اے نے زمین سے متعلق ڈی یو ایس آئی بی ایجنسی سے مشورہ کئے بغیر اچانک پورے علاقے میں مسماری مہم شروع کر دی تھی۔ ریلائنس کو 11 فروری کو دہلی حکومت کے وزیر ریونیو کے ذریعہ پورے علاقے کی نئی حد بندی کرنے کی ہدایت کے حکم پر رکھا گیا تھا۔ وکیل نے عرض کیا کہ حکم کے باوجود، ایس ڈی ایم تازہ حد بندی نہیں کر رہا تھا، اور ڈی ڈی اے کی طرف سے 2021 میں کی گئی سابقہ حد بندی کی بنیاد پر انہدام کیا جا رہا تھا۔

یہ عرض کیا گیا کہ چونکہ وزیر ریونیو کی جانب سے علاقے کی نئی حد بندی کرنے کی ہدایت پہلے سے موجود تھی، اس لئے مزید مسماری نہیں ہونی چاہیے تھی۔ دوسری جانب ڈی ڈی اے کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے عرض کیا کہ انہدام کی کارروائی دہلی وقف بورڈ بمقابلہ دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے عنوان سے ایک مفاد عامہ کی عرضی میں ہائی کورٹ کے ایک ڈویژن بنچ کی طرف سے دیے گئے احکامات کے مطابق کی گئی تھی۔

عدالت کو بتایا گیا کہ ڈیویژن بنچ کی جانب سے مہرولی آرکیالوجیکل پارک کے علاقے کو تجاوزات سے پاک کرنے کے لئے وقتاً فوقتاً مختلف ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ریلائنس کو 23 دسمبر 2022 کے حالیہ حکم پر بھی رکھا گیا تھا، جس میں ڈویژن بنچ نے ڈی ڈی اے کے اس موقف کا نوٹس لیا تھا کہ انہدام صرف 2021 کی حد بندی رپورٹ کے مطابق کی جائے گی اور کوئی عبوری روک دینے سے انکار کر دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:IT Raid in BBC Office دہلی اور ممبئی میں بی بی سی کے دفاتر پر چھاپے ماری

فریقین کو سننے کے بعد جسٹس پشکرنا نے عرضی میں نوٹس جاری کیا اور معاملہ متعلقہ ڈویژن بنچ کے سامنے درج کیا۔جسٹس پشکرنا نے کہا "کی گئی گذارشات کو مدنظر رکھتے ہوئے اور اس حقیقت کو دیکھتے ہوئے کہ اس عدالت کے ایک ڈویژن بنچ کے ذریعہ پہلے ہی اسی طرح کے معاملے پر غور کیا جا رہا ہے، اس معاملے کو ڈویژن بنچ کے سامنے رکھنا مناسب سمجھا جاتا ہے۔ 17 فروری کو ڈویژن بنچ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.