ETV Bharat / state

Delhi Waqf Board Case وقف بورڈ بے ضابطگی کیس میں امانت اللہ اور دیگر کے خلاف نوٹس

دہلی کی ایک عدالت نے سی بی آئی کی چارج شیٹ کا نوٹس لیتے ہوئے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان اور دیگر کو دہلی وقف بورڈ کی بے ضابطگیوں کے سلسلے میں 23 نومبر کو پیش ہونے کے لئے جمعہ کو نوٹس جاری کیا۔ اس معاملے میں سی بی آئی نے امانت اللہ خان پر دہلی وقف بورڈ کی دفعات کی خلاف ورزی کرنے اور چیئرمین کے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی تقرریاں کرنے کا الزام لگایا ہے۔Delhi Waqf Board Case

author img

By

Published : Nov 4, 2022, 8:58 PM IST

Etv Bharat
Etv Bharat

نئی دہلی: دہلی کی ایک عدالت نے مرکزی تفتیشی بیورو (CBI) کی چارج شیٹ کا نوٹس لیتے ہوئے عام آدمی پارٹی (AAP) کے ایم ایل اے امانت اللہ خان اور دیگر کو دہلی وقف بورڈ کی بے ضابطگیوں کے سلسلے میں 23 نومبر کو پیش ہونے کے لئے جمعہ کو نوٹس جاری کیا۔Delhi Waqf Board Case

خصوصی سی بی آئی جج ایم کے ناگپال نے معاملے کا نوٹس لینے کے بعد مشاہدہ کیا کہ مجرمانہ سازش کے جرائم کے لیے سیکشن 120 بی (مجرمانہ سازش کی سزا) اور تعزیرات ہند کی دیگر دفعات کے تحت گیارہ ملزمان کے خلاف کافی بنیاد ہے۔

عدالت نے کہاکہ 'اس عدالت نے اس معاملے میں چارج شیٹ کیے گئے تمام ملزمان کے خلاف مبینہ جرائم کا نوٹس لیا ہے اور ان سب کو اگلی تاریخ پر طلب کرنے کی ہدایت دی ہے۔' ان میں سے کسی کو بھی کیس کی تفتیش کے دوران تفتیشی افسر (آئی او) نے گرفتار نہیں کیا۔ لہذا 23 نومبر کو پیش ہونے کے لئے سمن جاری کیا۔'

اس معاملے میں سی بی آئی نے امانت اللہ خان پر دہلی وقف بورڈ کی دفعات کی خلاف ورزی کرنے اور چیئرمین کے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی تقرریاں کرنے کا الزام لگایا ہے۔ سی بی آئی نے الزام لگایا کہ خان نے عالم کو سی ای او کے عہدے پر تعینات کیا جو کہ 'غلط یا غیر قانونی تقرری' تھی۔ اے اے پی لیڈر پر اینٹی کرپشن برانچ (اے سی بی) نے وقف بورڈ میں بے ضابطگیوں کا الزام بھی لگایا ہے۔

سی بی آئی نے الزام لگایا ہے کہ یہ تقرریاں اس کیس میں امانت اللہ خان، عالم اور نو دیگر ملزمین کے درمیان رچی گئی مجرمانہ سازش کو آگے بڑھانے کے لیے کی گئی ہیں جن کے خلاف دہلی وقف ایکٹ 1995 اور قواعد و ضوابط کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ الزام لگایا گیا ہے کہ تقرریاں من مانی اور قانون کے مطابق عمل کے بغیر کی گئیں اور مذکورہ ملزمان کے لیے مقررہ معاوضہ بھی زیادہ تھا۔

یہ بھی پڑھیں:HC on Amanatullah کیا امانت اللہ خاں کے بیڈ کریکٹر کا داغ ہٹے گا

یواین آئی

نئی دہلی: دہلی کی ایک عدالت نے مرکزی تفتیشی بیورو (CBI) کی چارج شیٹ کا نوٹس لیتے ہوئے عام آدمی پارٹی (AAP) کے ایم ایل اے امانت اللہ خان اور دیگر کو دہلی وقف بورڈ کی بے ضابطگیوں کے سلسلے میں 23 نومبر کو پیش ہونے کے لئے جمعہ کو نوٹس جاری کیا۔Delhi Waqf Board Case

خصوصی سی بی آئی جج ایم کے ناگپال نے معاملے کا نوٹس لینے کے بعد مشاہدہ کیا کہ مجرمانہ سازش کے جرائم کے لیے سیکشن 120 بی (مجرمانہ سازش کی سزا) اور تعزیرات ہند کی دیگر دفعات کے تحت گیارہ ملزمان کے خلاف کافی بنیاد ہے۔

عدالت نے کہاکہ 'اس عدالت نے اس معاملے میں چارج شیٹ کیے گئے تمام ملزمان کے خلاف مبینہ جرائم کا نوٹس لیا ہے اور ان سب کو اگلی تاریخ پر طلب کرنے کی ہدایت دی ہے۔' ان میں سے کسی کو بھی کیس کی تفتیش کے دوران تفتیشی افسر (آئی او) نے گرفتار نہیں کیا۔ لہذا 23 نومبر کو پیش ہونے کے لئے سمن جاری کیا۔'

اس معاملے میں سی بی آئی نے امانت اللہ خان پر دہلی وقف بورڈ کی دفعات کی خلاف ورزی کرنے اور چیئرمین کے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی تقرریاں کرنے کا الزام لگایا ہے۔ سی بی آئی نے الزام لگایا کہ خان نے عالم کو سی ای او کے عہدے پر تعینات کیا جو کہ 'غلط یا غیر قانونی تقرری' تھی۔ اے اے پی لیڈر پر اینٹی کرپشن برانچ (اے سی بی) نے وقف بورڈ میں بے ضابطگیوں کا الزام بھی لگایا ہے۔

سی بی آئی نے الزام لگایا ہے کہ یہ تقرریاں اس کیس میں امانت اللہ خان، عالم اور نو دیگر ملزمین کے درمیان رچی گئی مجرمانہ سازش کو آگے بڑھانے کے لیے کی گئی ہیں جن کے خلاف دہلی وقف ایکٹ 1995 اور قواعد و ضوابط کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ الزام لگایا گیا ہے کہ تقرریاں من مانی اور قانون کے مطابق عمل کے بغیر کی گئیں اور مذکورہ ملزمان کے لیے مقررہ معاوضہ بھی زیادہ تھا۔

یہ بھی پڑھیں:HC on Amanatullah کیا امانت اللہ خاں کے بیڈ کریکٹر کا داغ ہٹے گا

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.