پولیس نے ان کے خلاف کورونا وبا پھیلنے کے دوران غیرقانونی سرگرمیوں اورحکومت کی ہدایات کی خلاف ورزی کرنے پرمقدمہ درج کیاتھا۔
چیف میٹروپولیٹین مجسٹریٹ گروموہناکورنے غیرملکی تبلیغی جماعت کے افراد کو بڑی راحت دیدتے ہوئے انہیں 10000کے ذاتی مچلکہ پرضمانت دی ہے۔
تبلیغی جماعت کے وکیل کے مطابق جن افراد کو ضمانت دی گئی ہے،وہ دوبارہ سے عرضی داخل کریں گے۔ان کے مطابق عبادت کرنا گناہ نہیں ہے اورنہ ہی عبادت کرنے سے کسی قانون کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ جن تعزیرات کے تحت ان افراد پرمقدمہ درج کیا گیا ہے،اس میں کم از کم سات سال کی سزاہے۔بنگلہ دیش کے تبلیغی جماعت کے افراد کو ضمانت ملنے کایہ دوسرا سلسلہ ہے۔اس سے قبل 8 ممالک کے 76شہریوں (جوکہ تبلیغی جماعت میں آئے تھے اور پھر لاک ڈاؤن کی وجہ سے پھنس گئے)کو ضمانت دی جاچکی ہے۔
دہلی پولیس نے 956غیرملکی افرادجنہوں نے دہلی میں تبلیغی جماعت کے مرکز میں مذہبی سرگرمیوں میں شرکت کی تھی،کے خلاف سخت کاروائی کا انتباہ دیاہے۔تاہم جن الزامات میں قتل یاعمدا جرم شامل نہیں ہے۔جوان غیرملکی افراد کے لیے راحت کی خبرہے۔دہلی پولیس کے مطابق 36ممالک کے 956افراد پرصرف کورونا ضوابط اورویزاضوابط کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کیے جائیں گے۔