کیجریوال نے آلودگی کو قابو میں رکھنے کے لیے آج سے شروع کی گئی آڈ ایون( طاق جفت) اسکیم پر کہا کہ پورے شمالی ہند میں اس وقت دھند کی گہری چادر چھائی ہوئی ہے اور یہاں آلودگی سنگین صورت حال اختیار کرچکی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ حکومت اس سلسلے میں کافی فکر مند ہے اور حکومت لوگوں کو آلودگی سے راحت دلانے کے لیے ہر ممکن کوشش کررہی ہے۔
وزیر اعلی نے کہا کہ پرالی جلانے سے جو دھواں دہلی آرہا ہے اسے روکنے کے لیے حکومت کچھ نہیں کرسکتی ہے لیکن یہاں آلودگی کم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے۔
کیجریوال نے مزید کہا کہ حکومت کی طرف سے لوگوں کو ماسک تقسیم کیے گئے ہیں۔ گاڑیوں کی آلودگی کم کرنے کے لیے گاڑیاں بالخصوص کاروں کے لیے آڈ۔ ایون اسکیم شروع کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا یہ بھی کہ کہ دہلی میں تیس لاکھ کاریں ہیں۔ اسکیم شروع ہونے سے آج نصف یعنی پندرہ لاکھ کاریں سڑکوں پر نہیں اتری ہیں جس اس سے آلودگی کم ہوگی اور دہلی کے لوگوں نے حکومت کے آڈ ایون اسکیم کی زبردست حمایت کی ہے۔
حکومت اور عوام نے مل کر ڈھائی ماہ میں ڈینگو کو شکست دی ہے اور انہیں پورا بھروسہ ہے کہ دہلی کے لوگ مل کر آلودگی کو بھی مات دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جاوڈیکر کو دہلی کے لوگوں کی تعریف کرنی چاہئے نہ کہ ان کی اتنی بڑی کوشش کو کمزور کرنی چاہئے۔ شمالی ہندوستان کی آلودگی پر مرکزی حکومت کو ہی کام کرنا ہوگا اور ہریانہ، پنجاب اور اترپردیش میں پرالی جلانے سے روکنے کے سلسلے میں مرکز کچھ تو کرسکتا ہے۔
اس کے لیے دہلی کو قصور وار ٹھہرانا مناسب نہیں ہے۔ مرکز کو تمام ریاستی حکومتوں کے ساتھ مل کر اس کے متبادل کی تلاش کرنی چاہئے۔