ممتاز گاندھیائی اسکالر گریشور مشرا، چیئرمین نیشنل بک ٹرسٹ پروفیسر گووند پرساد شرما اور انسانی وسائل کے فروغ کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری جناب مدن موہن، آئی ٹی پی او کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر جناب راجیش اگروال اور دیگر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے رمیش پوکھریال نے کہا کہ 'ہم کتابوں کے ایک سمندر کے درمیان ہیں اور یہ کتابوں کا مہاکنبھ خیالات سے بھرا ہے، ایسے خیالات سے جو انسانیت کو تقویت پہنچاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'یہ کتاب میلہ ایسا مقام ہے جہاں لوگ ایک دوسرے سے ملتے ہیں اور نئے خیالات اور نظریات تخلیق کرتے ہیں نیز ایک دوسرے کو ان سے واقف کراتے ہیں۔
رمیش پوکھریال نے کہا کہ 'کتابیں نوجوانوں کو نئے خیالات سے روشناس کراتی ہیں۔
اس برس کے میلے کے موضوع 'گاندھی: مصنفوں کے مصنف' کا ذکر کرتے ہوئے فروغ انسانی وسائل کے وزیر نے کہا کہ 'ہم ایسے وقت میں مہاتما گاندھی کا 150 واں یوم پیدائش منا رہے ہیں جب ہمیں ان کی بہت زیادہ ضرورت ہے، دنیا آج دہشت گردی سمیت بہت سے چیلنجوں کا سامنا کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کو ، ملک کو، معاشرے کو اور تمام لوگوں کو گاندھی جی کے امن اور عدم تشدد کے نظریے اور فلسفے کی وجہ سے اُن کی ضرورت ہے
وزیر موصوف نے پبلیشرز سے کہا کہ وہ کتابوں اور لوگوں کی پڑھنے کی عادت کو فروغ دیں کیونکہ لوگ کتابوں سے دور جا رہے ہیں اور این ڈی ڈبلیو بی ایف جیسا کتاب میلہ کتابوں اور پڑھنے کی عادت کی حفاظت اور اس میں اضافے کو یقینی بناتا ہے۔
رمیش پوکھریال نے اس بات کی تعریف کی کہ نئی دلی عالمی کتاب میلہ ایشیا کا سب سے بڑا کتاب میلہ ہے اور انہوں نے یہ امید ظاہر کی کہ یہ میلہ جلد ہی دنیا کا سب سے بڑا کتاب میلہ بن جائے گا۔
ممتاز گاندھیائی اسکالر اور مہمان پروفیسر گریشور مشرا نے اِس موقع پر مہاتما گاندھی کی زندگی اور ان کی تعلیمات کے بارے میں تفصیل سے تبصرہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ مہاتما گاندھی صدی کی ایک قد آور شخصیت تھے، انہوں نے گیتا، قرآن اور بائبل سمیت کتابوں کے اپنے وسیع مطالعے کی وجہ سے سچائی، امن اور عدم تشدد کا راستہ دکھایا۔
مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے این بی ٹی کے چیئرمین پروفیسر گووند پرساد مشرا نے حاضرین کو نئی دلی عالمی کتاب میلے کے اس ایڈیشن کے بارے میں مطلع کیا اور کہا کہ اس کتابوں کی دنیا کے ذریعے کوئی بھی مختلف شعبوں میں زیادہ سے زیادہ علم حاصل کر سکتا ہے اور ہمیں نئی سمت دکھا سکتا ہے۔