سرکاری ملازمت سے سبکدوش ہونے کے بعد 67 برس کے درشن سنگھ سہمی اردو کے پڑھنے کے ساتھ ساتھ اردو فن خطاطی میں مہارت حاصل کرنے کے لیے دہلی کے نظام الدین میں واقع غالب اکیڈمی میں کوچنگ لے رہے ہیں۔
کہا جاتا ہے کہ کچھ بھی سیکھنے کے لیے عمر کوئی معنی نہیں رکھتی بس سیکھنے کا جذبہ اور لگن ہونی چاہیے اس بات کو سچ ثابت کر دکھایا ہے دہلی کے درشن سنگھ سہمی نے، جو 67 برس کی عمر میں اردو زبان پڑھنا اور لکھنا سیکھ رہے ہیں۔ درشن سنگھ دہلی کے وشنو گارڈن میں رہتے ہیں۔
درشن سنگھ سہمی کو اردو زبان سیکھنے کی خواہش 2015 میں ہوئی۔ اس کے بعد وہ دہلی اردو اکادمی اور دہلی یونیورسٹی سے 4 برس تک اردو کی کلاسیز لی جس میں نہ صرف انہوں نے کامیابی حاصل کی بلکہ انہوں نے اپنے بیچ میں مقام حاصل کرکے سب کو حیران کر دیا تھا۔
درشن سنگھ بتاتے ہیں کہ ان کے اہلخانہ نہیں چاہتے کہ وہ اردو سیکھیں، بیوی اور بچے ان کا حوصلہ شکنی کرتے تھے لیکن اردو زبان و ادب سے ان کی محبت اور سیکھنے کی لگن کے آگے ہر کسی نے ہار مان لی۔
درشن سنگھ چاہتے تھے کہ وہ اردو زبان میں ایم اے، ایم فل اور پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کریں داخلے کی شرائط کی وجہ سے ان کا داخلہ نہیں ہو سکا اس لیے اب وہ 21 کلو میٹر کی مسافت طے کر کے غالب اکیڈمی کے ذریعے اردو پڑھنے اور فن خطاطی میں مہارت حاصل کرنے کے لیے آتے ہیں۔