ETV Bharat / state

Delhi Police Registers FIR Over Protest: احتجاجی ڈاکٹروں کے خلاف فساد بھڑکانے کا کیس درج

دہلی میں پولیس اور ڈاکٹروں کے درمیان ہوئے جھڑپ کے بعد ڈاکٹروں کے خلاف فساد بھڑکانے کا کیس درج کیا ہے۔Clash Between resident doctors And Police.

احتجاجی ڈاکٹروں کے خلاف فساد بھڑکانے کا کیس درج
احتجاجی ڈاکٹروں کے خلاف فساد بھڑکانے کا کیس درج
author img

By

Published : Dec 28, 2021, 12:39 PM IST

دہلی پولیس Delhi Police نے پیر کو آئی ٹی او پر پولیس اور ڈاکٹروں کے درمیان ہوئی جھڑپ کے بعد ڈاکٹروں کے خلاف فساد بھڑکانے کا کیس Delhi Police Registers FIR Over Protest درج کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنے اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا بھی مقدمہ درج کیا ہے۔ یہ ایف آئی آر وسطی ضلع کے آئی پی اسٹیٹ پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی ہے۔

احتجاجی ڈاکٹروں کے خلاف فساد بھڑکانے کا کیس درج
اطلاع کے مطابق پیر کو بڑی تعداد میں ڈاکٹروں نے آئی ٹی او پر مظاہرہ کیا تھا، جہاں ان کی پولیس سے جھڑپ ہوگئی تھی۔ اس دوران کئی ڈاکٹر اور پولیس اہلکار شدید طور پر زخمی بھی ہوئے ہیں۔

ڈاکٹروں کا الزام ہے کہ پولیس اسے مارا پیٹا جس کی وجہ سے ان کے کئی ساتھی زخمی ہوئے۔ ساتھ ہی پولیس کا الزام ہے کہ ڈاکٹروں نے پولیس والوں کی پٹائی کی، جس میں ان کے نصف درجن سے زیادہ پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

دونوں اطراف کے زخمیوں کو پیر کے روز ہسپتال میں علاج کیا گیا۔ اس کے بعد دیر رات پولیس نے آئی پی پولیس اسٹیشن میں ڈاکٹروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔

یہ ایف آئی آر دہلی پولیس نے موقع پر موجود پولیس اہلکاروں کے بیان پر درج کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ کس طرح ڈاکٹروں نے وہاں نہ صرف ہنگامہ آرائی کی صورت حال پیدا کی بلکہ پولیس والوں کو ان کا کام کرنے سے بھی روکا اور سرکاری املاک کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔

واضح رہے کہ ایمس کے ریزیڈنٹ ڈاکٹرس ایسوسی ایشن (RDA) نے پولیس کے ذریعہ ڈاکٹروں کے ساتھ بدسلوکی کے واقعہ کی مذمت کی ہے اور حکومت اور پولیس سے معافی مانگنے کو کہا ہے۔ آر ڈی اے نے کہا کہ اگر 24 گھنٹے کے اندر حکومت کی طرف سے کوئی جواب نہیں آتا ہے تو ایمس آر ڈی اے 29 دسمبر کو ہڑتال کرے گا جس میں تمام غیر ہنگامی خدمات بند رہیں گی۔

دوسری طرف کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی نے ریزیڈنٹ ڈاکٹروں کے خلاف پولیس کارروائی پر نریندر مودی حکومت کی سخت تنقید کی۔

وہیں پولیس کی بربریت کے خلاف ڈاکٹروں نے آج احتجاج اور تیز کردیا ہے۔

دہلی پولیس Delhi Police نے پیر کو آئی ٹی او پر پولیس اور ڈاکٹروں کے درمیان ہوئی جھڑپ کے بعد ڈاکٹروں کے خلاف فساد بھڑکانے کا کیس Delhi Police Registers FIR Over Protest درج کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنے اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا بھی مقدمہ درج کیا ہے۔ یہ ایف آئی آر وسطی ضلع کے آئی پی اسٹیٹ پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی ہے۔

احتجاجی ڈاکٹروں کے خلاف فساد بھڑکانے کا کیس درج
اطلاع کے مطابق پیر کو بڑی تعداد میں ڈاکٹروں نے آئی ٹی او پر مظاہرہ کیا تھا، جہاں ان کی پولیس سے جھڑپ ہوگئی تھی۔ اس دوران کئی ڈاکٹر اور پولیس اہلکار شدید طور پر زخمی بھی ہوئے ہیں۔

ڈاکٹروں کا الزام ہے کہ پولیس اسے مارا پیٹا جس کی وجہ سے ان کے کئی ساتھی زخمی ہوئے۔ ساتھ ہی پولیس کا الزام ہے کہ ڈاکٹروں نے پولیس والوں کی پٹائی کی، جس میں ان کے نصف درجن سے زیادہ پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

دونوں اطراف کے زخمیوں کو پیر کے روز ہسپتال میں علاج کیا گیا۔ اس کے بعد دیر رات پولیس نے آئی پی پولیس اسٹیشن میں ڈاکٹروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔

یہ ایف آئی آر دہلی پولیس نے موقع پر موجود پولیس اہلکاروں کے بیان پر درج کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ کس طرح ڈاکٹروں نے وہاں نہ صرف ہنگامہ آرائی کی صورت حال پیدا کی بلکہ پولیس والوں کو ان کا کام کرنے سے بھی روکا اور سرکاری املاک کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔

واضح رہے کہ ایمس کے ریزیڈنٹ ڈاکٹرس ایسوسی ایشن (RDA) نے پولیس کے ذریعہ ڈاکٹروں کے ساتھ بدسلوکی کے واقعہ کی مذمت کی ہے اور حکومت اور پولیس سے معافی مانگنے کو کہا ہے۔ آر ڈی اے نے کہا کہ اگر 24 گھنٹے کے اندر حکومت کی طرف سے کوئی جواب نہیں آتا ہے تو ایمس آر ڈی اے 29 دسمبر کو ہڑتال کرے گا جس میں تمام غیر ہنگامی خدمات بند رہیں گی۔

دوسری طرف کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی نے ریزیڈنٹ ڈاکٹروں کے خلاف پولیس کارروائی پر نریندر مودی حکومت کی سخت تنقید کی۔

وہیں پولیس کی بربریت کے خلاف ڈاکٹروں نے آج احتجاج اور تیز کردیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.