لوک سبھا میں تین نئے فوجداری قانون کے بل پر بحث کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بدھ کو کہا کہ مجوزہ قوانین کے مطابق، ہجومی تشدد کے جرم کے لیے موت کی سزا کا انتظام ہوگا۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آج نئے فوجداری قوانین پر بحث کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ انہوں نے ذاتی طور پر ہر چیز کی تفصیل سے جانچ کی ہے، اس سلسلہ میں 158 میٹنگز منعقد کی گئیں۔ وزیر نے کہا کہ ’میں نے ہر کوما اور فل اسٹاپ کا جائزہ لیا ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ نئے فوجداری قوانین آئین کی روح کے مطابق ہیں۔
امت شاہ نے کہا کہ نئے قوانین نوآبادیاتی دور کے انڈین پینل کوڈ کی جگہ لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نئے بلوں میں "ہندوستانیت، ہندوستانی آئین اور لوگوں کی بھلائی پر زور دیا گیا ہے"۔ شاہ نے کہا کہ یہ بل لوگوں کو انصاف دینے میں ٹیکنالوجی کے استعمال کی حوصلہ افزائی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلوں میں "موب لنچنگ" کو بطور جرم شامل کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مزید 2 ممبران پارلیمنٹ معطل، اب تک اپوزیشن کے 143 ارکان کے خلاف کی گئی کاروائی
مرکزی حکومت کے مطابق نئے بلوں کا مقصد ملک میں فوجداری انصاف کے نظام کو بہتر بنانا ہے اور "سزا" کے بجائے "انصاف" پر توجہ دی جائے گی۔ قبل ازیں بھارتیہ نیائے (دوسرا) سنہتا 2023، بھارتیہ شہری تحفظ (دوسرا) سنہتا 2023 اور بھارتیہ ساکشیہ (دوسرا) بل 2023 کو پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا تھا۔