اوکھلا کے غفار منزل میں رہنے والے تصدق حسین خان کو پی ٹی ایم کی جانب سے کے وائی سی کرانے کو کہا گیا تھا حیران کن بات یہ ہے کہ پے ٹی ایم پر ہی کے وائی سی کرانےکے لیے ایک نمبر بھی ملا جس نے کے وائی سی کرنے کے بہانے ان کے بینک اکاؤنٹ سے 73330 روپے نکال لیے۔
اپنے ساتھ ہوئے دھوکے کی پوری کہانی بیان کرتے ہوئے ریٹائرڈ ٹیچر تصدق حسین خان نے کہا کہ 15 جولائی کو میرے پاس پے ٹی ایم سے ایک میسج آیا جس میں کہا گیا کہ میں اپنا پے ٹی ایم اکاؤنٹ کی کے وائی سی کرا لوں ورنہ میرا پے ٹی ایم اکاؤنٹ بلاک کر دیا جائےگا۔
دراصل پے ٹی ایم ایپ پر کے وائی سی کرانے کے لیے ایک موبائل نمبر نمایاں ہوا اسے کال کی لیکن وہ کال ریسیو نہیں کی گئی انہوں نے مزید بتایا کہ شام کو اسی نمبر سے فون آیا اور اس نے کہا کہ میں آپ کی کے وائی سی کر دوں گا اس نے مختلف قسم کے موبائل ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کو کہا جب میں نے سب ایپس ڈاؤن لوڈ کر لیے تو اس نے کہا کہ آپ کی کے وائی سی ہوگئی اب آپ پے ٹی ایم میں پانچ روپے ڈال دے میں نے کہا کہ مجھے پے ٹی ایم سے ٹرانسلیشن نہیں آتی۔ تو اس نے مجھ سے میرے اے ٹی ایم کارڈ کی تفصیلات پوچھیں جب میں نے سب بتا دیا تو میرے بینک اکاؤنٹ سے پیسے کٹنے شروع ہو گئے ۔
میں نے اس سے کہا کہ آپ میرے اکاؤنٹ سے پیسے چوری کر رہے ہیں میں ابھی پولیس کو فون کرتا ہوں تو اس نے کہا کہ یہ پیسے کل آپ کے اکاؤنٹ میں واپس آجائیں گے لیکن میں نے فورا فون کاٹا اور اے ٹی ایم کارڈ کو بلاک کرایا اور پولیس کو مطلع کیا۔
تصدق حسین خان نے مزید بتایا کہ بعد میں جامعہ نگر تھانے سے میرے پاس فون آیا انہوں نے تحریری شکایت مانگی میں نے دے دی لیکن انہوں نے ایف آئی آر درج نہیں کیں بلکہ ایسی تحریریں شکایت پر مہر لگا کر مجھے رسید دی، اگلے دن میں بینک گیا وہاں بھی کسی نے میری بات کو نہیں سنا اور بڑی مشکل سے میری تحریری شکایت کو قبول کیا اور مجھے سائبر سیل نے نہرو پیلیس جانے کا مشورہ دیا۔
سائبر سیل نے کہا کہ جب تک میری تحریر شکایت جامعہ نگر تھانے سے ان کے پاس نہیں آئے گی تب تک ہم کارروائی نہیں کر سکتے۔ بعد میں خان نے پے ٹی ایم میں بھی شکایت کی اور روزانہ میسیج کے ذریعہ الگ الگ تفصیلات مانگی ادھر جامعہ نگر سے میری تحریری شکایت سائبر سیل سے فاورڈ نہیں ہو رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ دل کے مریض ہیں جب سے یہ واقعہ ہوا ہے میری بیماری بڑھ گئی ہے میں برابر اسپتال بھی جا رہا ہوں۔ انہوں نے دہلی پولیس سے اپیل کی ہے کہ جن لوگوں نے میرے پیسے اکاؤنٹ سے چرائے ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے اور میرے پیسے مجھے واپس دلائے جائیں۔