قومی دارالحکومت دہلی میں ماہر امراض قلب ڈاکٹر اپیندر کول کو قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) نے سمن جاری کرکے تحقیقات کی ہے۔
ڈاکٹر کول بترا ہسپتال کے چیئرمین ہیں اور گزشتہ کئی دہائیوں سے دہلی میں مقیم ہیں۔کشمیر سے تعلق کی بنیاد پر وہ جموں و کشمیر کے سیاسی معاملات پر اکثر رائے زنی کرتے ہیں جبکہ کشمیر کے سرکردہ علیٰحدگی پسند رہنما سید علی گیلانی اور یاسین ملک ان کے زیر علاج رہے ہیں۔
گزشتہ روز این آئی اے نے ڈاکٹر اپیندر کول کو سمن جاری کیا، اور آج صبح انہیں پوچھ گچھ کے لیے این آئی اے کے دفتر بلایا گیا۔
اس ضمن میں این آئی اے کی نوٹس کی ایک کاپی سوشل میڈیا میں گردش کررہی ہے، جس میں این آئی اے نے اپنے حقوق کا استعمال کرتے ہوئے ڈاکٹر کول کو ایک مقدمہ کی تفتیش کے لیے اپنے ہیڈ کوارٹر بلایا تھا۔
ابتدائی معلومات کے مطابق ڈاکٹر کول نے این آئی اے کے ذریعہ پوچھ گچھ کرنے کی تصدیق کی ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ ڈاکٹر کول سے این آئی اے کے اہلکاروں نے چند برس قبل یاسین ملک کے ساتھ ان کے ایس ایم ایس تبادلے پر پوچھ تاچھ کی۔
اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت نے ڈاکٹر کول سے رابطہ کرنے کی کوشش کی جس کا جواب اب تک موصول نہیں ہوا۔
ڈاکٹر اپیندر کول نے حال ہی مین ٹیلیویژن مباحث کے دوران مرکزی حکومت کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے فیصلے کی نکتہ چینی کی۔