کرائم برنچ سے وابستہ ذرائع نے بتایا کہ 24 فروری کو فساد متاثرہ علاقہ شیو وہار میں راہل سولنکی نامی نوجوان کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا۔جس کے بعد ان کے رشتہ داروں نے انہیں جی ٹی بی اسپتال میں داخل کیا تھا، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیا تھا۔
تحقیق کے دوران کرائم برانچ نے علاقے میں نصب کیے گئے سی سی ٹی وی کمیرے کی مدد لی لیکن بیشتر سی سی ٹی وی کیمروں کو توڑ دیا گیا تھا۔ چشمدید گواہوں کی بیانات اور کال ڈیٹیل ریکارڈ کی بنیاد پر اس پورے معاملے میں ملوث ملزمین کی نشاندہی کی گئی اور اس معاملے میں 7 ملزمین کو گرفتار بھی کیا تھا۔
گرفتار کیے گئے سلمان نامی ایک ملزم کے پاس سے 32 بور کی پستول بھی برآمد کی گئی ہے، جس سے فساد کے دوران فائرنگ کی گئی تھی۔
شرپسندوں نے راہول سولنکی کو گولی مار کر قتل کردیا تھا،جس کے بعد انہیں جی ٹی بی اسپتال میں داخل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردق قرار دے دیا۔اس کے بعد سے کرائم برانچ اس پورے معاملے کی تحقیقات کررہی تھی ، جس کے ذریعے آج چارج شیٹ دائر کی جارہی ہے۔