نئی دہلی: دہلی کی ایک خصوصی عدالت نے عام آدمی پارٹی کے رہنما اور دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین کی تہاڑ جیل میں مذہبی عقائد کے مطابق انہیں کھانے پینے کی اشیاء فراہم کرانے کے لئے جیل حکام کو ہدایت کی مانگ کے تعلق سے عرضی ہفتہ کو خارج کردی۔ خصوصی جج وکاس دھل نے سماعت کے بعد درخواست کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے خارج کر دیا۔Court Dismisses Satyendar Jain Plea
عدالت نے کہا کہ تہاڑ جیل انتظامیہ کو اپنا جواب داخل کرنے کی اجازت دی جائے کہ جین کو پچھلے چھ مہینوں میں کیا کھانا پیش کیا جا رہا تھا اور کیا وہ پچھلے 5-6 مہینوں کے دوران مذہبی روزے پر تھے اور آخری 10 دنوں کے دوران انہیں جوکھانا دیاجارہاتھا تھا کیا اسے بند کردیاگیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی دہلی جیل رولز-2018 کے رول 313 کے مطابق جین کی میڈیکل رپورٹ بھی داخل کی جائے۔
تہاڑ جیل کے وکیل نے کہا، ’’اگر میڈیکل آفیسر کے ذریعہ خشک میوہ جات کو سپلیمنٹ کے طور پر تجویز کیا جاتا ہے تو پھر محدود مدت کے لیے اجازت دی جاسکتی ہے۔ ہماری انتظامیہ ذات اور جنس کی بنیاد پر بغیر کسی امتیاز کے تمام قیدیوں کو توازن اور غذائیت فراہم کرتی ہے۔
جین کے وکیل نے درخواست میں کہا ہے کہ اب تک ان کے موکل کو پھل، سبزیاں اور خشک میوہ جات دیا جا رہا تھا، جسے جیل انتظامیہ نے روک دیا ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ چونکہ وزیر ایک جین ہیں اور مذہبی روزے پر ہیں، اس لیے دہلی جیل کے قوانین 2018 کے 1124 کے ساتھ پڑھے گئے قاعدہ 339 اور 341 کے مطابق وہ مذہبی روزے کے دوران خصوصی خوراک کے حقدار ہیں اور اسے روکا نہیں جا سکتا۔
جین پر مبینہ طور پر ان سے منسلک چار کمپنیوں کے ذریعے منی لانڈرنگ کا الزام ہے اور انہیں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے بدعنوانی کی روک تھام ایکٹ کے تحت 2017 میں ان کے خلاف درج سی بی آئی ایف آئی آر کی بنیاد پر اس معاملے میں گرفتار کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:BJP On Satyendra Jain ستیندر جین عصمت دری کے مجرم سے مساج کراتے ہیں، بی جے پی
یواین آئی