نئی دہلی: کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے جمعہ کے روز کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے چین کو دی گئی کلین چٹ سے ملک بھاری قیمت چکا رہا ہے۔
کھڑگے نے اپنے ٹویٹ میں کہا، "ایل اے سی (اب اتراکھنڈ میں) پر چینی فوج کے ذریعہ تعمیراتی کام کی جرات ہماری علاقائی سالمیت کو متاثر کر رہی ہے۔"
انہوں نے کہا کہ مودی کی طرف سے چین کو دی گئی 'کلین چٹ' کی ملک بھاری قیمت چکا رہا ہے۔ چین کا مقابلہ کھوکھلے دعوے کرکے نہیں بلکہ حکمت عملی کے ساتھ مل کر کرنا چاہیے۔
اس سے قبل کانگریس پارٹی نے ایک بیان میں کہا کہ 2020 میں چین کو مودی کی 'کلین چٹ' بہت خطرناک ثابت ہوئی اور 1500 مربع کلومیٹر ہندوستانی علاقے پر چین کے کنٹرول پر ان کی خاموشی قومی سلامتی کے محاذ پر ان کی مکمل ناکامی کی عکاسی کرتی ہے۔
واضح رہے کہ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے حال ہی میں کہا تھا، 'چین نے ہمارے علاقے پر قبضہ کر لیا ہے۔ یہ ایک تسلیم شدہ حقیقت ہے۔ انہوں نے 1500 مربع کلومیٹر زمین پر قبضہ کر لیا ہے اور یہ بالکل 'ناقابل قبول' ہے۔
انہوں نے ٹویٹ کیا، "اب ہماری علاقائی سالمیت کو اتراکھنڈ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر چین کے تعمیراتی کام سے تجاوز کیا جا رہا ہے۔ چین کو وزیر اعظم مودی کو کلین چٹ دینے کی ملک بھاری قیمت چکا رہا ہے۔ چین کے ساتھ مل کر حکمت عملی سے لڑنا چاہیے، شیخی مار کر نہیں۔
قابل ذکر ہے کہ ہندوستان نے مشرقی لداخ میں سرحد پر حالات معمول پر آنے تک چین کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے جمعرات کو کہا کہ بیجنگ کے ساتھ تعلقات میں تب ہی پیشرفت ہو سکتی ہے جب سرحدی علاقوں میں امن و سکون ہو۔
وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے "فارورڈ فرنٹ" پر فوجیوں کی تعیناتی کو دونوں ممالک کے تعلقات میں اہم مسئلہ قرار دیا۔ مرکز میں نریندر مودی حکومت کے نو سال مکمل ہونے کے موقع پر جے شنکر نے جمعرات کو نامہ نگاروں سے کہا تھا، ’’ہندوستان بھی چین کے ساتھ تعلقات بہتر کرنا چاہتا ہے، لیکن یہ تبھی ممکن ہے جب سرحدی علاقوں میں امن و سکون ہو۔