نئی دہلی: کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے اتوار کو بیروزگاری کے مسئلہ پر مرکز کی بی جے پی حکومت پر سخت نکتہ چینی کی ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ "بے روزگاری ملک میں سب سے زیادہ بڑا اور اہم مسئلہ ہے۔ جولائی 2022 تا جون 2023 کے درمیان پندرہ سے انتیس سال کی عمر کے افراد کی بے روزگاری کی شرح 10 فیصد ہے، جبکہ "دیہی ہندوستان میں 8.3 فیصد اور شہری ہندوستان میں 13.8 فیصد" ہے۔
-
बेरोज़गारी ही देश का सबसे ज्वलंत मुद्दा है।
— Mallikarjun Kharge (@kharge) December 24, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
15-29 वर्ष की आयु के व्यक्तियों की बेरोजगारी दर 10% है। (PLFS : July 2022-June 2023)
🔸ग्रामीण 8.3%
🔸शहरी 13.8%
देश का युवा पूछ रहा है —
1️⃣ सालाना दो करोड़ नौकरियाँ कहाँ गई ?
2️⃣ भर्ती परीक्षाओं से नौकरी मिलने तक का सफ़र इतना… pic.twitter.com/ofxKwsvnfT
">बेरोज़गारी ही देश का सबसे ज्वलंत मुद्दा है।
— Mallikarjun Kharge (@kharge) December 24, 2023
15-29 वर्ष की आयु के व्यक्तियों की बेरोजगारी दर 10% है। (PLFS : July 2022-June 2023)
🔸ग्रामीण 8.3%
🔸शहरी 13.8%
देश का युवा पूछ रहा है —
1️⃣ सालाना दो करोड़ नौकरियाँ कहाँ गई ?
2️⃣ भर्ती परीक्षाओं से नौकरी मिलने तक का सफ़र इतना… pic.twitter.com/ofxKwsvnfTबेरोज़गारी ही देश का सबसे ज्वलंत मुद्दा है।
— Mallikarjun Kharge (@kharge) December 24, 2023
15-29 वर्ष की आयु के व्यक्तियों की बेरोजगारी दर 10% है। (PLFS : July 2022-June 2023)
🔸ग्रामीण 8.3%
🔸शहरी 13.8%
देश का युवा पूछ रहा है —
1️⃣ सालाना दो करोड़ नौकरियाँ कहाँ गई ?
2️⃣ भर्ती परीक्षाओं से नौकरी मिलने तक का सफ़र इतना… pic.twitter.com/ofxKwsvnfT
کانگریس صدر کھرگے نے کہا کہ ملک کے نوجوان پوچھ رہے ہیں کہ ہر سال دو کروڑ نوکریاں کہاں جاتی ہیں، بھرتی کے امتحانات سے لے کر نوکری حاصل کرنے تک کا سفر اتنا پیچیدہ کیوں ہو گیا ہے اور ایم ایس ایم ای سیکٹر کیوں برباد ہو گیا، کروڑوں نوجوانوں کی نوکریاں چھین لی گئیں ہیں، ان کے تباہ شدہ مستقبل کا کیا ہوگا؟"۔
مزید پڑھیں: مودی ملازمین کے پرموشن کو بھی تقرری بتا کر تشہیر کرتے ہیں: کھڑگے
کانگریس بے روزگاری اور مہنگائی کے مسئلہ پر بی جے پی حکومت پر سخت نکتہ چینی کرتی رہی ہے۔ بے روزگاری کے علاوہ مہنگائی کے مسئلہ پر کانگریس حکومت کو نشانہ بنا رہی ہے۔ ملک بھر میں متعدد مقامات پر مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف احتجاجی مظاہرے بھی کیے گئے ہیں۔
( آئی اے این ایس )