قومی شہریت (ترمیمی) قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف شاہین باغ خاتون مظاہرین نے اپنے منفرد مظاہرے سے نہ صرف پورے بھارت کو بلکہ پوری دنیا کو متاثر کیا ہے۔ یہ بات سابق رکن پارلیمنٹ اور کانگریس کے سینئر ادت راج نے دبنگ دادی بلقیس بانوں کے لئے منعقدہ ایک تقریب میں شاہین باغ مظاہرے میں حصہ لینے والوں کو سرٹی فیکٹ تقسیم کرتے ہوئے کہی۔
آر قیو سوشل ویلفیئر ٹرسٹ کے زیر اہتمام منعقدہ اس تقریب میں انہوں نے کہا کہ شاہین خواتین نے اچھی مثال پیش کی ہے اور اس کی سب سے بڑی خوبصورتی یہ ہے کہ مسلم خواتین اس مظاہرے میں شامل ہوئیں ورنہ اس سے قبل وہ اس طرح کے مظاہرے میں وہ شامل نہیں ہوتی تھیں، شاہین باغ نے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے اور اس تحریک کی گونج نہ صرف بھارت میں بلکہ پوری دنیا میں سنی گئی اور دنیا کو متاثر کیا۔
انہوں نے شاہین باغ خاتون مظاہرین کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ جس طرح انہوں نے پرامن مظاہرہ کیا ہے، اس طرح کا مظاہرہ ہر جگہ ہونی چاہئے اور اس وقت ملک کی صورت حال نازک ہے، کسان کا معاملہ ہے، انسانی حقوق کا معاملہ ہے، سب کو حقوق کے لئے لڑنا چاہئے۔
شاہین باغ کے پیغام کے بارے میں پوچھے جانے پر ادت راج نے کہاکہ اس کا پیغام یہی ہے کہ ناانصافی کہیں بھی ہو اس کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا چاہئے اور اپنے حقوق کے لئے لڑنا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ شاہین باغ کے طرز پر ہر جگہ تحریک چلنی چاہئے خواہ معاملہ کچھ بھی ہو، شاہین باغ نے ایک نظیر پیش کیا ہے۔ اس کے علاوہ شاہین باغ نے اس مفروضہ کو بھی مسترد کردیا ہے کہ عورتیں کچھ نہیں کرسکتیں اور اس مفروضے کو بھی ختم کیا ہے جو یہ سمجھتے تھے کہ مسلم خواتین کچن تک ہی محدود رہتی ہیں۔
اس موقع پر ڈاکٹر ادت راج کے ہاتھوں شاہین باغ تحریک میں حصہ لینے والی مسلم اور غیر مسلم خواتین کو کورکرنے والے صحافیوں اور سماجی کارکنوں کو کورونا واریرس کے سرٹی فیکٹ سے بھی نوازا، کیونکہ ان لوگوں نے لاک ڈاؤن کے دوران سماجی کام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا۔ سرٹی فیکٹ سے نوازے جانے والوں میں، سماجی کارکن ملکہ، نصرت آراء، شہلا خاں، امینہ شیروانی،، ٹیمپٹیشن کی ٹیم، صحافی عابد انور اور دیگر صحافی اور خواتین شامل تھیں۔
آر قیو سوشل ویلفیئر ٹرسٹ کی بانی چیرپرسن کنیز فاطمہ نے کہاکہ اس اعزاز کے ذریعہ تحریک میں حصہ لینے والوں کی حوصلہ افزائی کرنے کا مقصد اس تحریک کی روح کو برقرار رکھنا ہے۔انہوں نے کہاکہ شاہین باغ ہماری شناخت بن چکاہے۔ انہوں نے کہاکہ دادی بلقیس بانو کو آنا تھا لیکن گھر میں میت کی وجہ سے انہیں باہر جانا پڑا لیکن انہوں نے ویڈیو لائیو سے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔