نئی دہلی: کانگریس پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی کو ایک مقامی عدالت کی طرف سے عدم اعتراض کا سرٹیفکیٹ (این او سی) جاری کیے جانے کے دو دن بعد اتوار کو پاسپورٹ مل گیا ہے اور اب وہ پیر کو امریکہ روانہ ہوں گے۔ ذرائع نے یہ اطلاع دی ہے۔ کانگریس کے سابق صدر نے بطور رکن پارلیمان انہیں جاری کردہ سفارتی پاسپورٹ جمع کرانے کے بعد عام پاسپورٹ کے لیے درخواست دی تھی۔ کانگریس کے سابق صدر کو گجرات کے سورت کی ایک عدالت نے مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں سزا سنائے جانے کے بعد بطور رکن پارلیمان نااہل قرار دے دیا۔ اس کے بعد راہل گاندھی نے سفارتی سفری دستاویزات واپس کر دی تھیں۔
راہل گاندھی پیر کی شام کو امریکہ کے سان فرانسسکو کے لیے روانہ ہونے والے ہیں۔ امریکہ کے کچھ دوسرے شہروں میں بھی ان کے پروگرام ہیں۔ 4 جون کو وہ نیویارک میں بھارتی نژاد لوگوں سے خطاب کریں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ پاسپورٹ آفس نے یقین دہانی کرائی تھی کہ اتوار کو پاسپورٹ مل جائے گا اور انہیں دوپہر کو مل گیا۔ دہلی کی ایک عدالت نے جمعہ کو راہل گاندھی کو 10 سال کے بجائے تین سال کے لیے عام پاسپورٹ جاری کرنے پر عدم اعتراض کا سرٹیفکیٹ جاری کیا۔
مزید پڑھیں:۔ Rahul Gandhi US Visit راہل گاندھی دس روزہ امریکی دورہ کے لیے آج روانہ ہوں گے
یہ بی جے پی رہنما سبرامنیم سوامی کے اعتراضات کے بعد تین سال کے لیے جاری کیا گیا تھا، جو نیشنل ہیرالڈ کیس میں شکایت کنندہ ہیں۔ راہل گاندھی اس معاملے میں ملزم ہیں۔ راہل گاندھی سان فرانسسکو میں اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے طلباء سے بات چیت کریں گے۔ اس کے بعد وہ واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے اور قانون سازوں اور تھنک ٹینکس سے ملاقاتیں کریں گے۔ امکان ہے کہ وہ اپنے ہفتہ بھر کے امریکہ کے دورے کے دوران بھارتی امریکیوں سے بھی خطاب کریں گے۔ ان کا دورہ 4 جون کو نیویارک میں ایک تقریب میں شرکت کے ساتھ اختتام پذیر ہوگا۔