ETV Bharat / state

کانگریس ایم پی میں بی جے پی کو شکست دینے، راجستھان-چھتیس گڑھ میں اقتدار برقرار رکھنے کے لئے پر امید - مدھیہ پردیش میں بی جے پی کو شکست دے گی

پانچ ریاستوں میں انتخابات مکمل ہونے کے بعد جمعرات کو ایگزٹ پول کے نتائج سامنے آئے۔ کانگریس کو امید ہے کہ وہ مدھیہ پردیش میں بی جے پی کو شکست دے گی اور پارٹی کے زیر اقتدار راجستھان اور چھتیس گڑھ میں اقتدار برقرار رکھے گی۔ ای ٹی وی بھارت کے امیت اگنی ہوتری کی رپورٹ۔Congress on Exit Polls

اقتدار برقرار رکھنے کے لئے پر امید
اقتدار برقرار رکھنے کے لئے پر امید
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 30, 2023, 10:41 PM IST

نئی دہلی: کانگریس نے جمعرات کو ایگزٹ پولس سے اتفاق کیا جس میں چھتیس گڑھ میں سب سے پرانی پارٹی آگے دکھائی دے رہی تھی۔ تاہم، اس نے مدھیہ پردیش میں قریبی مقابلہ ظاہر کرنے والے ایگزٹ پولز کو مسترد کر دیا اور کہا کہ وہ راجستھان میں سرکاری نتائج کا انتظار کریں گی، جہاں ایگزٹ پولز نے ان کے فائدے کا اندازہ لگایا تھا۔

کانگریس کو امید ہے کہ وہ مدھیہ پردیش میں بی جے پی کو شکست دے گی اور پارٹی کے زیر اقتدار راجستھان اور چھتیس گڑھ میں اقتدار برقرار رکھے گی۔ 2018 میں، کانگریس نے تینوں ریاستوں میں کامیابی حاصل کی تھی لیکن 2020 میں، جیوترادتیہ سندھیا کے بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد کمل ناتھ حکومت گر گئی۔

اے آئی سی سی کے چھتیس گڑھ کے انچارج سکریٹری چندن یادو نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا، 'ایگزٹ پول ہمارے اندازوں کے قریب لگ رہے ہیں۔ چھتیس گڑھ ہمیشہ کانگریس کے ساتھ تھا اور ہم وہاں حکومت بنا رہے ہیں۔ ایسا اس لیے ہوا کہ ریاست میں سیاسی بیانیے پر ہمارا غلبہ ہے۔ ہمارا بیانیہ مقامی فخر اور بھوپیش بگھیل حکومت کی دیہی مرکوز طرز حکمرانی پر مرکوز ہے۔ ہم نے 2018 میں جو وعدہ کیا تھا اسے پورا کیا اور 2023 میں اپنے سماجی بہبود کے نیٹ ورک کو وسیع اور گہرا کیا جیسے کہ جی سے پی جی تک مفت تعلیم، دھان کی بہتر قیمت، خواتین کو 15,000 روپے سالانہ، تندور کے پتوں کی بہتر قیمت۔'

یادو نے کہا، 'ہمارے پاس وزیر اعلیٰ بگھیل سے لے کر نائب وزیر اعلیٰ ٹی ایس سنگھ دیو، پی سی سی کے سربراہ دیپک بیج، ریاستی یونٹ کے سربراہ موہن مارکم، اسمبلی اسپیکر چرن داس مہانتا سے لے کر ایم پی تمرادھوج ساہو تک قیادت کا سلسلہ تھا۔ اس کے مقابلے میں بی جے پی کے پاس صرف سابق وزیر اعلیٰ رمن سنگھ تھے۔ اسی لیے پی ایم مودی کو ریاست میں انتخابی مہم میں اتنا وقت صرف کرنا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ 'جیسے جیسے ہمارا سیاسی بیانیہ غالب ہوتا گیا، بی جے پی اس کا مقابلہ کرنے کے لیے 'مودی کی گارنٹی' کے ساتھ آنے پر مجبور ہوئی۔ لیکن وہ بری طرح ناکام رہے۔ بی جے پی ریاستی انتخابات میں پولرائزیشن نہیں کر سکی اور جب اس نے ہمارے سماجی بہبود اور حکمرانی کے ریکارڈ کو ملانے کی کوشش کی تو ووٹروں نے فرق دیکھا۔ مزید برآں، ہمارے 2018 کے انتخابی وعدوں کی اچھی ڈیلیوری نے اس بات کو یقینی بنایا کہ بگھیل حکومت کے خلاف حکومت مخالف کوئی لہر نہیں ہے۔

کانگریس نے مدھیہ پردیش کے ایگزٹ پول کو مسترد کردیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی اور عظیم پرانی پارٹی کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ ایم پی کے اے آئی سی سی سکریٹری انچارج سی پی متل نے کہا، 'ہمیں نہیں لگتا کہ ایگزٹ پول صحیح تصویر پیش کر رہے ہیں۔ ہم ریاست میں مکمل اکثریت حاصل کر کے حکومت بنا رہے ہیں۔ ہمارے اندازوں کے مطابق نتائج آنے پر اصل تعداد میں کچھ فرق ہو سکتا ہے۔ مدھیہ پردیش میں بی جے پی منقسم تھی اور بدعنوانی کے الزامات پر شیوراج سنگھ چوہان حکومت کے خلاف زبردست عوامی غصہ تھا۔

تاہم، کانگریس نے راجستھان کے ایگزٹ پول پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا جس میں بی جے پی کو فائدہ ہوتا ہے۔ اے آئی سی سی راجستھان کے انچارج سکریٹری وریندر راٹھور نے کہا، 'ہم نمبر گیم میں شامل ہونا پسند نہیں کریں گے۔ ہم سرکاری نتائج کا انتظار کرنا چاہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ایگزٹ پول: راجستھان میں بی جے پی آگے، کانگریس کو چھتیس گڑھ میں سبقت، تلنگانہ میں بی آر ایس کو نقصان اور مدھیہ پردیش میں کانٹے کا مقابلہ

اگرچہ اے آئی سی سی کے عہدیدار اپنے نقطہ نظر میں محتاط تھے لیکن چیف منسٹر اشوک گہلوت نے ایگزٹ پولس کے سامنے آنے سے پہلے ہی انہیں مسترد کردیا تھا۔ گہلوت نے کہا، 'ایگزٹ پولس یا تجزیہ کاروں کے کہنے کے باوجود، ہم ریاست میں دوبارہ حکومت بنائیں گے۔ میں نے پارٹی کے سماجی بہبود کے ایجنڈے کو عملی جامہ پہنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے اور مجھے یقین ہے کہ ووٹرز نے اس کا بھرپور جواب دیا ہے۔ ہمارے اپنے ردعمل نے ظاہر کیا ہے کہ کانگریس دوبارہ اقتدار میں آ رہی ہے۔

نئی دہلی: کانگریس نے جمعرات کو ایگزٹ پولس سے اتفاق کیا جس میں چھتیس گڑھ میں سب سے پرانی پارٹی آگے دکھائی دے رہی تھی۔ تاہم، اس نے مدھیہ پردیش میں قریبی مقابلہ ظاہر کرنے والے ایگزٹ پولز کو مسترد کر دیا اور کہا کہ وہ راجستھان میں سرکاری نتائج کا انتظار کریں گی، جہاں ایگزٹ پولز نے ان کے فائدے کا اندازہ لگایا تھا۔

کانگریس کو امید ہے کہ وہ مدھیہ پردیش میں بی جے پی کو شکست دے گی اور پارٹی کے زیر اقتدار راجستھان اور چھتیس گڑھ میں اقتدار برقرار رکھے گی۔ 2018 میں، کانگریس نے تینوں ریاستوں میں کامیابی حاصل کی تھی لیکن 2020 میں، جیوترادتیہ سندھیا کے بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد کمل ناتھ حکومت گر گئی۔

اے آئی سی سی کے چھتیس گڑھ کے انچارج سکریٹری چندن یادو نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا، 'ایگزٹ پول ہمارے اندازوں کے قریب لگ رہے ہیں۔ چھتیس گڑھ ہمیشہ کانگریس کے ساتھ تھا اور ہم وہاں حکومت بنا رہے ہیں۔ ایسا اس لیے ہوا کہ ریاست میں سیاسی بیانیے پر ہمارا غلبہ ہے۔ ہمارا بیانیہ مقامی فخر اور بھوپیش بگھیل حکومت کی دیہی مرکوز طرز حکمرانی پر مرکوز ہے۔ ہم نے 2018 میں جو وعدہ کیا تھا اسے پورا کیا اور 2023 میں اپنے سماجی بہبود کے نیٹ ورک کو وسیع اور گہرا کیا جیسے کہ جی سے پی جی تک مفت تعلیم، دھان کی بہتر قیمت، خواتین کو 15,000 روپے سالانہ، تندور کے پتوں کی بہتر قیمت۔'

یادو نے کہا، 'ہمارے پاس وزیر اعلیٰ بگھیل سے لے کر نائب وزیر اعلیٰ ٹی ایس سنگھ دیو، پی سی سی کے سربراہ دیپک بیج، ریاستی یونٹ کے سربراہ موہن مارکم، اسمبلی اسپیکر چرن داس مہانتا سے لے کر ایم پی تمرادھوج ساہو تک قیادت کا سلسلہ تھا۔ اس کے مقابلے میں بی جے پی کے پاس صرف سابق وزیر اعلیٰ رمن سنگھ تھے۔ اسی لیے پی ایم مودی کو ریاست میں انتخابی مہم میں اتنا وقت صرف کرنا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ 'جیسے جیسے ہمارا سیاسی بیانیہ غالب ہوتا گیا، بی جے پی اس کا مقابلہ کرنے کے لیے 'مودی کی گارنٹی' کے ساتھ آنے پر مجبور ہوئی۔ لیکن وہ بری طرح ناکام رہے۔ بی جے پی ریاستی انتخابات میں پولرائزیشن نہیں کر سکی اور جب اس نے ہمارے سماجی بہبود اور حکمرانی کے ریکارڈ کو ملانے کی کوشش کی تو ووٹروں نے فرق دیکھا۔ مزید برآں، ہمارے 2018 کے انتخابی وعدوں کی اچھی ڈیلیوری نے اس بات کو یقینی بنایا کہ بگھیل حکومت کے خلاف حکومت مخالف کوئی لہر نہیں ہے۔

کانگریس نے مدھیہ پردیش کے ایگزٹ پول کو مسترد کردیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی اور عظیم پرانی پارٹی کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ ایم پی کے اے آئی سی سی سکریٹری انچارج سی پی متل نے کہا، 'ہمیں نہیں لگتا کہ ایگزٹ پول صحیح تصویر پیش کر رہے ہیں۔ ہم ریاست میں مکمل اکثریت حاصل کر کے حکومت بنا رہے ہیں۔ ہمارے اندازوں کے مطابق نتائج آنے پر اصل تعداد میں کچھ فرق ہو سکتا ہے۔ مدھیہ پردیش میں بی جے پی منقسم تھی اور بدعنوانی کے الزامات پر شیوراج سنگھ چوہان حکومت کے خلاف زبردست عوامی غصہ تھا۔

تاہم، کانگریس نے راجستھان کے ایگزٹ پول پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا جس میں بی جے پی کو فائدہ ہوتا ہے۔ اے آئی سی سی راجستھان کے انچارج سکریٹری وریندر راٹھور نے کہا، 'ہم نمبر گیم میں شامل ہونا پسند نہیں کریں گے۔ ہم سرکاری نتائج کا انتظار کرنا چاہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ایگزٹ پول: راجستھان میں بی جے پی آگے، کانگریس کو چھتیس گڑھ میں سبقت، تلنگانہ میں بی آر ایس کو نقصان اور مدھیہ پردیش میں کانٹے کا مقابلہ

اگرچہ اے آئی سی سی کے عہدیدار اپنے نقطہ نظر میں محتاط تھے لیکن چیف منسٹر اشوک گہلوت نے ایگزٹ پولس کے سامنے آنے سے پہلے ہی انہیں مسترد کردیا تھا۔ گہلوت نے کہا، 'ایگزٹ پولس یا تجزیہ کاروں کے کہنے کے باوجود، ہم ریاست میں دوبارہ حکومت بنائیں گے۔ میں نے پارٹی کے سماجی بہبود کے ایجنڈے کو عملی جامہ پہنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے اور مجھے یقین ہے کہ ووٹرز نے اس کا بھرپور جواب دیا ہے۔ ہمارے اپنے ردعمل نے ظاہر کیا ہے کہ کانگریس دوبارہ اقتدار میں آ رہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.