ETV Bharat / state

کیجریوال کے خلاف کانگریس کا احتجاج

لاک ڈاؤن کے دوران دہلی کے وزیر اعلی نے تبلیغی جماعت کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی بات کہی تھی اس کے فوراً بعد کورونا وائرس سے متاثر مریضوں کی تعداد میں تبلیغی جماعت سے منسلک افراد کے اعدادوشمار اور دیگر کورونا مریضوں کی تعداد الگ الگ زمرے میں دکھانا شروع کیا۔

کیجریوال  کے خلاف کانگریس کا احتجاج
کیجریوال کے خلاف کانگریس کا احتجاج
author img

By

Published : Jan 2, 2021, 7:56 PM IST

کیجریوال حکومت کی جانب سے ایک خاص فرقہ کو نشانہ بنایا گیا اور ملک میں نفرت پیدا کی گئی۔ حالانکہ دہلی کے ڈسٹرکٹ میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کی عدالت نے 36 تبلیغی جماعت سے منسلک افراد کو باعزت بری کردیا۔

کیجریوال کے خلاف کانگریس کا احتجاج

اسی سے متعلق آج دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کی سابق رکن اسمبلی چودھری متین احمد نے عام آدمی پارٹی کے دفتر کے باہر احتجاج کیا۔

یہ احتجاج بی جے پی کے مرکزی دفتر کے باہر بھی ہونا تھا لیکن پولیس نے کانگریس کے ریاستی دفتر کے پاس بیریکیڈ لگا کر راستہ بند کر دیا۔

congress ex mla protest against kejriwal
کیجریوال کے خلاف کانگریس کا احتجاج

احتجاجی مظاہرین کو اجازت نہ ہونے کی وجہ سے یہ احتجاج آگے نہیں بڑھ پایا اور مظاہرین نے اپنا احتجاج بیریکیڈ کے پاس ہی درج کرایا۔

Chaudhary Mateen Ahmed Ex MLA
چودھری متین احمد سابق رکن اسمبلی

اس دوران سابق رکن اسمبلی نے چودھری متین احمد نے کہا کہ کیجریوال کو معافی مانگنی پڑے گی۔

تبلیغی جماعت کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے سے نہ صرف ملک میں رہ رہے مسلمانوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا بلکہ بیرون ممالک میں بھی بھارت کی شبیہ خراب ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امت شاہ اور اروند کیجریوال کو جلد سے جلد تبلیغی جماعت سے عوام کے سامنے آ کر معافی مانگنی چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کیجریوال حکومت کی جانب سے ایک خاص فرقہ کو ٹارگٹ کرکے نشانہ بنایا گیا ہے اور ملک میں نفرت پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

جس کا نتیجہ پورے ملک میں دیکھنے کو بھی ملا جہاں سبزی والوں کو اور داڑھی ٹوپی والوں کے ساتھ لوگوں نے مار پیٹ کی اب جب کہ تمام عدالتوں نے تبلیغی جماعت سے منسلک افراد کو باعزت بری کر دیا ہے تو دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کو تبلیغی جماعت سے معافی مانگنی چاہیے۔

کیجریوال حکومت کی جانب سے ایک خاص فرقہ کو نشانہ بنایا گیا اور ملک میں نفرت پیدا کی گئی۔ حالانکہ دہلی کے ڈسٹرکٹ میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کی عدالت نے 36 تبلیغی جماعت سے منسلک افراد کو باعزت بری کردیا۔

کیجریوال کے خلاف کانگریس کا احتجاج

اسی سے متعلق آج دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کی سابق رکن اسمبلی چودھری متین احمد نے عام آدمی پارٹی کے دفتر کے باہر احتجاج کیا۔

یہ احتجاج بی جے پی کے مرکزی دفتر کے باہر بھی ہونا تھا لیکن پولیس نے کانگریس کے ریاستی دفتر کے پاس بیریکیڈ لگا کر راستہ بند کر دیا۔

congress ex mla protest against kejriwal
کیجریوال کے خلاف کانگریس کا احتجاج

احتجاجی مظاہرین کو اجازت نہ ہونے کی وجہ سے یہ احتجاج آگے نہیں بڑھ پایا اور مظاہرین نے اپنا احتجاج بیریکیڈ کے پاس ہی درج کرایا۔

Chaudhary Mateen Ahmed Ex MLA
چودھری متین احمد سابق رکن اسمبلی

اس دوران سابق رکن اسمبلی نے چودھری متین احمد نے کہا کہ کیجریوال کو معافی مانگنی پڑے گی۔

تبلیغی جماعت کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے سے نہ صرف ملک میں رہ رہے مسلمانوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا بلکہ بیرون ممالک میں بھی بھارت کی شبیہ خراب ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امت شاہ اور اروند کیجریوال کو جلد سے جلد تبلیغی جماعت سے عوام کے سامنے آ کر معافی مانگنی چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کیجریوال حکومت کی جانب سے ایک خاص فرقہ کو ٹارگٹ کرکے نشانہ بنایا گیا ہے اور ملک میں نفرت پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

جس کا نتیجہ پورے ملک میں دیکھنے کو بھی ملا جہاں سبزی والوں کو اور داڑھی ٹوپی والوں کے ساتھ لوگوں نے مار پیٹ کی اب جب کہ تمام عدالتوں نے تبلیغی جماعت سے منسلک افراد کو باعزت بری کر دیا ہے تو دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کو تبلیغی جماعت سے معافی مانگنی چاہیے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.