ETV Bharat / state

Petrol Diesel حکومت پٹرول ڈیزل کا منافع عوام میں تقسیم کرے: کانگریس

author img

By

Published : Jul 31, 2023, 6:25 AM IST

ملک بھر میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کے بجائے اضافہ ہی ہوتا جارہا ہے۔ اسی معاملے اپوزیشن بالخصوص کانگریس مودی حکومت پر نکتہ چینی کرتی ہے۔ Petrol Diesel

Etv Bharat
Etv Bharat

نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ مودی حکومت سستی قیمت پر پٹرول اور ڈیزل کی درآمد کرکے اور اسے مہنگے داموں ملک میں بیچ کر بھاری منافع کما رہی ہے، اس کا فائدہ ملک کے عوام کو ملنا چاہیے اس لئےاس کی قیمت کو کم سے کم 35 فیصد تک کم کیا جانا چاہئے۔ کانگریس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے اتوار کو یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ مودی حکومت پٹرول اور ڈیزل پر بے رحمی سے منافع خوری کر رہی ہے اور گزشتہ ایک سال میں خام تیل 35 فیصد سستا ہوا ہے لیکن پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں کم نہیں کی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’’مہنگائی اور بے روزگاری کی مار جھیلتے ہوئے ملک کے لوگ معاشی بحران کا شکار ہیں، لیکن بی جے پی حکومت ہم وطنوں کی محنت کی کمائی کو لوٹنے میں لگی ہوئی ہے۔ خام تیل کی قیمت کم ہونے کے باوجود حکومت اس کا منافع اہل وطن کو دینے کے بجائے پٹرول اور ڈیزل پر بے دردی سے ٹیکس لگا کر سستے ایندھن کو مہنگا بیچ کر منافع خوری کر رہی ہے۔ حکومت نے نہ صرف پٹرول اور ڈیزل میں بھیانک منافع خوری کی ہے بلکہ دوست سرمایہ داروں کے بھی وارے نیارے ہوگئے ہیں۔ ٹیکس میں اضافے سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے، غریب، متوسط ​​طبقے اور ملازمت پیشہ افراد کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے۔ گزشتہ ایک سال میں خام تیل 35 فیصد سستا ہوا ہے لیکن پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی نہیں کی گئی۔

کانگریس لیڈر نے کہا کہ "سرکاری اور پرائیویٹ تیل کمپنیوں کو پٹرول اور ڈیزل کی فروخت پر 10 روپے فی لیٹر سے زیادہ کا منافع ہورہا ہے۔ اس کے باوجود عوام کو راحت نہیں دی جا رہی ہے۔ کرسیل کی ایک رپورٹ کے مطابق، ملک کی تین سرکاری تیل کمپنیوں آئی اوسی، بی پی سی ایل، اور ایچ پی سی ایل کا موجودہ مالی سال میں تقریباً ایک لاکھ کروڑ روپے کا آپریٹنگ منافع ہونے کا تخمینہ ہے، جو پچھلے سال کے 33 ہزار کروڑ روپے سے تین گنا زیادہ ہے۔ پہلی سہ ماہی میں بھی ان کے ریفائننگ مارجن میں اضافہ متوقع ہے۔ اگر سرکاری کمپنیاں منافع کما رہی ہیں تو یہ بڑا فائدہ نجی کمپنیوں کو بھی دیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں

انہوں نے کہا اس حکومت کے دور میں خام تیل کی اوسط قیمت 65 ڈالر فی بیرل سے بھی کم رہی ہے۔ پچھلے تین ماہ سے یہ مسلسل 70-80 ڈالر کی حد میں ہے، لیکن عوام کے لیے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی نہیں کی جا رہی ہے۔ ملک کے بیشتر حصوں میں پٹرول 100 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 90 روپے سے اوپر ہے۔ حکومت نے ملک کو مہنگائی میں جھونک رکھا ہے۔ سبزیوں، پھلوں، مصالحوں اور دیگر چیزوں کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں۔ حکومت عوام کو کوئی راحت دینے کے بجائے منافع خوری کر رہی ہے۔

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ مودی حکومت سستی قیمت پر پٹرول اور ڈیزل کی درآمد کرکے اور اسے مہنگے داموں ملک میں بیچ کر بھاری منافع کما رہی ہے، اس کا فائدہ ملک کے عوام کو ملنا چاہیے اس لئےاس کی قیمت کو کم سے کم 35 فیصد تک کم کیا جانا چاہئے۔ کانگریس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے اتوار کو یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ مودی حکومت پٹرول اور ڈیزل پر بے رحمی سے منافع خوری کر رہی ہے اور گزشتہ ایک سال میں خام تیل 35 فیصد سستا ہوا ہے لیکن پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں کم نہیں کی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’’مہنگائی اور بے روزگاری کی مار جھیلتے ہوئے ملک کے لوگ معاشی بحران کا شکار ہیں، لیکن بی جے پی حکومت ہم وطنوں کی محنت کی کمائی کو لوٹنے میں لگی ہوئی ہے۔ خام تیل کی قیمت کم ہونے کے باوجود حکومت اس کا منافع اہل وطن کو دینے کے بجائے پٹرول اور ڈیزل پر بے دردی سے ٹیکس لگا کر سستے ایندھن کو مہنگا بیچ کر منافع خوری کر رہی ہے۔ حکومت نے نہ صرف پٹرول اور ڈیزل میں بھیانک منافع خوری کی ہے بلکہ دوست سرمایہ داروں کے بھی وارے نیارے ہوگئے ہیں۔ ٹیکس میں اضافے سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے، غریب، متوسط ​​طبقے اور ملازمت پیشہ افراد کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے۔ گزشتہ ایک سال میں خام تیل 35 فیصد سستا ہوا ہے لیکن پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی نہیں کی گئی۔

کانگریس لیڈر نے کہا کہ "سرکاری اور پرائیویٹ تیل کمپنیوں کو پٹرول اور ڈیزل کی فروخت پر 10 روپے فی لیٹر سے زیادہ کا منافع ہورہا ہے۔ اس کے باوجود عوام کو راحت نہیں دی جا رہی ہے۔ کرسیل کی ایک رپورٹ کے مطابق، ملک کی تین سرکاری تیل کمپنیوں آئی اوسی، بی پی سی ایل، اور ایچ پی سی ایل کا موجودہ مالی سال میں تقریباً ایک لاکھ کروڑ روپے کا آپریٹنگ منافع ہونے کا تخمینہ ہے، جو پچھلے سال کے 33 ہزار کروڑ روپے سے تین گنا زیادہ ہے۔ پہلی سہ ماہی میں بھی ان کے ریفائننگ مارجن میں اضافہ متوقع ہے۔ اگر سرکاری کمپنیاں منافع کما رہی ہیں تو یہ بڑا فائدہ نجی کمپنیوں کو بھی دیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں

انہوں نے کہا اس حکومت کے دور میں خام تیل کی اوسط قیمت 65 ڈالر فی بیرل سے بھی کم رہی ہے۔ پچھلے تین ماہ سے یہ مسلسل 70-80 ڈالر کی حد میں ہے، لیکن عوام کے لیے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی نہیں کی جا رہی ہے۔ ملک کے بیشتر حصوں میں پٹرول 100 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 90 روپے سے اوپر ہے۔ حکومت نے ملک کو مہنگائی میں جھونک رکھا ہے۔ سبزیوں، پھلوں، مصالحوں اور دیگر چیزوں کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں۔ حکومت عوام کو کوئی راحت دینے کے بجائے منافع خوری کر رہی ہے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.