کیجریوال حکومت نے 'فائیو ٹی' ایکشن پلان تیار کیا ہے۔
جس میں سب سے پہلے
1۔ ٹیسٹنگ
2۔ ٹریسنگ
3۔ ٹریٹمنٹ
4۔ ٹیم ورک
5۔ ٹریکنگ اینڈ مانیٹرنگ
کیجریوال نے بتایا کہ بیرونی ممالک میں کورونا وائرس سے بچنے کے لئے جو موڈیول اپنایا گیا، خاص کر جنوبی کوریا میں میں وہ ٹیسٹنگ ہی تھا۔
ٹیسٹ کرنے کے بعد ہی ہم اس کو ٹریس کر سکتے ہیں، اسی لیے دوسرا مرحلہ ہمارا ٹریسنگ کا رہے گا۔
ٹریس کرنے کے بعد آتا ہے ٹریٹمنٹ یعنی علاج جن لوگوں کو ہم نے ٹریس کیا ہے اب ان کے علاج ضرورت ہے۔
اس علاج کو کامیاب بنانے کے لیے ہمیں ٹیم ورک کی ضرورت ہوگی، کیونکہ ٹیم روک کے بغیر ہم کورونا وائرس سے نہیں لڑ سکتے۔
اس پلان میں سب سے آخری مرحلہ ٹریکنگ اینڈ مانیٹرنگ آتا ہے، جسے میں خود ہی مانیٹر کر رہا ہوں اور مجھے یقین ہے کہ اگر ہم اس پلان پر عمل کرتے ہیں تو ضرور کامیاب ہوں گے۔
اس پریس کانفرنس کے دوران کیجریوال نے مرکزی حکومت کی بھی تعریف کی، انہوں نے کہا کہ ملک جن حالات سے گزر رہا ہے اس کے لیے سب سے ضروری ہے مل کر جنگ لڑیں جس کے لیے مرکزی حکومت ہمیں پورا تعاون کر رہی ہے۔