ریلوے سوموار سے کلون ٹرین سروس شروع کر رہی ہے یعنی ان راستوں سے ٹرین سروس کو شروع کیا جارہا ہے جہاں مسافروں کی تعداد زیادہ پائی جاتی ہے۔ دارالحکومت دہلی کے مختلف اسٹیشنوں سے کل 12 کلون ٹرینیں چلائی جائیں گی۔ یہ ٹرینیں اپنی اصل ٹرینوں کی رفتار کے مقابلے کہیں زیادہ تیز رفتار سے چلیں گی، ساتھ ہی یہ ٹرینیں کم جگہوں پر رکیں گی۔ یہ دعوی کیا جارہا ہے کہ یہ ٹرینیں اپنی اصل ٹرینوں سے تقریبا 2 سے 3 گھنٹے پہلے پہنچیں گی۔
کلون ٹرین کیا ہے؟
کورونا وائرس کی وجہ سے ملک گیر لاک ڈاؤن کے بعدریلوے نے محدود تعداد میں ٹرینیں چلا کر اپنی خدمات شروع کردی ہیں۔کئی گاڑیوں میں زیادہ ریزرویشن امید کے مطابق نہیں ہوئی ہے، وہیں کئی راستوں پر ویٹینگ لسٹ بھی بہت زیادہ ہے۔جن راستوں میں مسافروں کی تعداد زیادہ ہیں، ان ضرورت کے پیش نظر ان راستوں پر کلون ٹرین چلانے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ کلون ٹرین اس موجودہ وقت میں چل رہی گاڑی کی ایک نقل ہےاس گاڑی کے سورس، منزل اور راستے ایک جیسے ہی رہیں گے جبکہ اس کی رفتار، اسٹوپیج اور وقت بدلتا رہے گا۔
ضرورت کے مطابق فیصلہ کیا جارہا ہے
شمالی ریلوے کے چیف تعلقات عامہ کے افسر دیپک کمار نے بتایا کہ اس وقت ریلوے میں ریزرویشن کو دیکھتے ہوئے آئندہ کی منصوبے بندی کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی مانگ کو دیکھتے ہوئے ہی کلون ٹرین شروع کی جارہی ہیں۔اس وقت کل 20 جوڑے یعنی 40 گاڑیاں شروع کی جاچکی ہیں۔ اس میں 12 جوڑی ٹرینیں یعنی کل 24 ٹرینیں دہلی کے اسٹیشنوں پر شروع یا اختتام پذیر ہورہی ہیں۔ دہلی اسٹیشنوں سے آنے والی ٹرینیں زیادہ تر اترپردیش ، دہلی ، بہار ، مغربی بنگال ، پنجاب ، آندھرا پردیش اور کرناٹک کے درمیان چلیں گی۔ ان ٹرینوں میں تھرڈ اے سی کے مزید کوچ ہوں گے۔
موصولہ معلومات کے مطابق کلون ٹرینوں میں زیادہ تر 18 کوچ ہوں گے ۔جبکہ لکھنؤ اور دہلی کے درمیان چلنے والی 1 جوڑی ٹرین میں 22 کوچیں شامل ہیں۔ ان ٹرینوں کا کرایہ ہمسفر ایکسپریس ٹرین کے برابر ہے۔ ان میں 10 دن کا ایڈوانس ریزرویشن کرانے کی سہولت موجود ہے۔