اتر پردیش کی یوگی حکومت اور حکمراں جماعت بی جے پی میں قیادت کی تبدیلی کی بات ہو یا یوگی کابینہ میں توسیع، ان تمام قیاس آرائیوں کو آج ختم کیا جاسکتا ہے۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کل اچانک دہلی پہنچ گئے ہیں۔ وہ پہلے ہی وزیر داخلہ امت شاہ سے مل چکے ہیں۔ آج وزیر اعلیٰ یوگی وزیر اعظم مودی اور بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا سے ملنے جا رہے ہیں۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اگر وزیر اعظم مودی سے ملاقات کے بعد سب کچھ ٹھیک رہا تو تبدیلی کی تمام قیاس آرائیاں ختم کردی جاسکتی ہیں۔
بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری آرگنائزیشن بی ایل سنتوش اور یوپی بی جے پی انچارج رادھا موہن سنگھ کے گورنر آنندی بین پٹیل اور اسمبلی اسپیکر ایچ نارائن دکشت سے ملاقات کے تین روزہ دورے کے بعد سیاسی جوش و خروش شدت اختیار کرگیا۔ رادھا موہن سنگھ نے اتوار کے روز ہی گورنر آنندی بین پٹیل سے ملاقات کی تھی۔ اسے کورٹیسی کال میٹنگ بتاتے ہوئے تمام قیاس آرائیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی گئی۔
یہ مباحث قدرے نرم پڑتے نظر آئے، لیکن چوتھے روز جمعرات کو وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو اچانک دہلی جانا پڑا۔ جیسے ہی وزیر اعلیٰ یوگی کے دہلی جانے کی اطلاع ملی، یوں لگا جیسے یوپی کی سیاست میں زلزلہ آ گیا ہو۔ سیاسی راہداری میں ہر طرح کی قیاس آرائیاں ہونے لگیں۔
وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ آج وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کریں گے۔ بتایا جارہا ہے کہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ ریاست میں کابینہ کی توسیع کے حوالے سے اپنا پہلو پیش کریں گے۔ یوگی فی الحال اتر پردیش میں کابینہ کی توسیع نہیں چاہتے ہیں۔
ان کے قریبی دوستوں کی دلیل ہے کہ اب ریاست میں انتخابات کے لئے صرف چند ماہ باقی ہیں۔ ایسی صورتحال میں اگر کابینہ میں توسیع کی جاتی ہے تو کچھ لوگ خوش ہوسکتے ہیں، لیکن اس سے زیادہ لوگ ناراض ہوں گے۔