بازار میں پیاز اور آلو کی قیمتوں میں کافی اضافہ ہوا ہے جو 10 روپے فی کلو سے15 روپے مہنگا فروخت ہو رہا ہے۔ 50 روپے فی کلو فروخت ہونے والی بھنڈی 100 روپے فی کلو فروخت رہی ہے اور 60 روپے کلو میں فروخت ہونے والی تروئی 90 روپے فی کلو کے حساب سے لوگ خرید رہے ہیں جبکہ آلو 20 روپے کلو ہوا کرتا تھا آج کے دن 40 روپے کے حساب سے لو گ خریدنے پر مجبور ہیں۔
سبزی فروشوں کا کہنا ہے کہ بازار میں ہی سبزیاں مہنگی آرہی ہیں تو ہمیں بھی مجبوری میں مہنگا فروخت کرنا پڑ رہا ہے۔
جامعہ نگر کے بڑے دکانداروں نے ٹرکوں سے مال منگوانا شروع کر دیا ہے اور لوگوں نے بھی گھروں میں سامان کو ذخیرہ اندوزی کرنا شروع کر دیا ہے۔
ابھی تو راشن متعینہ قیمتوں پر دستیاب ہیں تاہم لوگوں کا خیال ہے کہ آنے والے دنوں میں یقیناً ان کی قیمتوں میں تبدیلی آئے گی جو طے شدہ قیمتوں سے زیادہ میں فروخت ہو گی، اسی خوف نے لوگوں کو اشیاء خورد و نوش کی ذخیرہ اندوزی پر مجبور کردیا۔
وہیں کورونا وائرس پھیلنے کے بعد ملک میں سینی ٹائیزر، ماسک اور دیگر حفاظتی اشیاء کی قلت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، ایک تو دستاب نہیں اور اگر ملتا ہے تو مہنگی قیمتوں پر۔
لوگ معاملے کی سنگینی کو سمجھ بھی رہے ہیں اور حکومتی اقدامات پر عمل بھی کر رہے ہیں لیکن کچھ بدنصیب ایسے بھی ہیں جو اس آفت کو منافع خوری کا سنہری موقعہ سمجھ کر ہر طرح کی ذخیرہ اندوزی اور چور بازاری میں مصروف ہیں۔