ETV Bharat / state

Mobile apps Blocks جموں و کشمیر میں شدت پسندی کو فروغ دینے والے 14 موبائل ایپس بلاک - موبائل ایپس بلاک

جموں و کشمیر میں شدت پسندی کو فروغ دینے والے 14 میسنجر موبائل ایپلیکیشنز کو حکومت نے بلاک کردیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ مذکورہ تمام ایپلیکیشنز جموں و کشمیر میں شدت پسندی کے لئے استعمال ہوتی تھیں اور ان ایپ پر ہونے والی سرگرمیوں کا پتہ لگانا مشکل تھا۔ Messenger mobile apps blocks in j&k

جموں و کشمیر میں شدت پسندی کو فروغ دینے والے 14 موبائل ایپس بلاک
جموں و کشمیر میں شدت پسندی کو فروغ دینے والے 14 موبائل ایپس بلاک
author img

By

Published : May 1, 2023, 11:21 AM IST

نئی دہلی: انٹیلی جنس ایجنسیوں سے معلومات ملنے کے بعد مرکزی حکومت نے 14 میسنجر موبائل ایپلیکیشنز کو بلاک کر دیا ہے جو جموں و کشمیر میں دہشت پھیلانے کے لیے بڑے پیمانے پر استعمال ہوتے تھے۔ ذرائع کے مطابق ان موبائل ایپلیکیشنز کا استعمال کشمیر میں عسکریت پسندوں نے اپنے حامیوں اور فیلڈ میں کام کرنے والے کارکنوں سے بات چیت کے لیے کیا تھا۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ ایجنسیاں، اوور گراؤنڈ ورکرز (او جی ڈبلیوز) اور عسکریت پسندوں کے ذریعے آپس میں بات چیت کرنے کے لیے استعمال کیے جانے والے چینلز پر نظر رکھتی ہیں۔ ایک مواصلت کا سراغ لگاتے ہوئے ایجنسیوں نے پایا کہ موبائل ایپلیکیشن کے بھارت میں نمائندے نہیں ہیں اور ایپ پر ہونے والی سرگرمیوں کا پتہ لگانا مشکل ہے۔

اس کے بعد وادی میں کام کرنے والی دیگر انٹیلی جنس ایجنسیوں کی مدد سے ایسی ایپس کی فہرست تیار کی گئی جو قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں اور بھارتی قوانین پر عمل نہیں کرتیں۔ فہرست تیار ہونے کے بعد متعلقہ وزارت کو ان موبائل ایپلی کیشنز پر پابندی لگانے کی درخواست سے آگاہ کیا گیا۔ اہلکار نے مزید کہا کہ ان ایپس کو انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ 2000 کی دفعہ 69A کے تحت بلاک کر دیا گیا ہے۔ متعلقہ اعلیٰ افسران کو باضابطہ رابطے میں انٹیلی جنس ایجنسیوں نے بتایا کہ یہ ایپس وادی میں عسکر یت پسندی کا پروپیگنڈہ پھیلا رہی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ان ایپس میں کرائپ وائزر، اینگما، سیفسویس، ویکرما، میڈیا فائر، برئیر، بی چائٹ، نائنڈ باکس، کانیئن، آئی ایم او، ایلیمنٹ، سیکنڈ لائن، زنگی اور تھریما شامل ہیں۔

مزید پڑھیں:۔ ٹک ٹاک پر پابندی

نئی دہلی: انٹیلی جنس ایجنسیوں سے معلومات ملنے کے بعد مرکزی حکومت نے 14 میسنجر موبائل ایپلیکیشنز کو بلاک کر دیا ہے جو جموں و کشمیر میں دہشت پھیلانے کے لیے بڑے پیمانے پر استعمال ہوتے تھے۔ ذرائع کے مطابق ان موبائل ایپلیکیشنز کا استعمال کشمیر میں عسکریت پسندوں نے اپنے حامیوں اور فیلڈ میں کام کرنے والے کارکنوں سے بات چیت کے لیے کیا تھا۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ ایجنسیاں، اوور گراؤنڈ ورکرز (او جی ڈبلیوز) اور عسکریت پسندوں کے ذریعے آپس میں بات چیت کرنے کے لیے استعمال کیے جانے والے چینلز پر نظر رکھتی ہیں۔ ایک مواصلت کا سراغ لگاتے ہوئے ایجنسیوں نے پایا کہ موبائل ایپلیکیشن کے بھارت میں نمائندے نہیں ہیں اور ایپ پر ہونے والی سرگرمیوں کا پتہ لگانا مشکل ہے۔

اس کے بعد وادی میں کام کرنے والی دیگر انٹیلی جنس ایجنسیوں کی مدد سے ایسی ایپس کی فہرست تیار کی گئی جو قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں اور بھارتی قوانین پر عمل نہیں کرتیں۔ فہرست تیار ہونے کے بعد متعلقہ وزارت کو ان موبائل ایپلی کیشنز پر پابندی لگانے کی درخواست سے آگاہ کیا گیا۔ اہلکار نے مزید کہا کہ ان ایپس کو انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ 2000 کی دفعہ 69A کے تحت بلاک کر دیا گیا ہے۔ متعلقہ اعلیٰ افسران کو باضابطہ رابطے میں انٹیلی جنس ایجنسیوں نے بتایا کہ یہ ایپس وادی میں عسکر یت پسندی کا پروپیگنڈہ پھیلا رہی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ان ایپس میں کرائپ وائزر، اینگما، سیفسویس، ویکرما، میڈیا فائر، برئیر، بی چائٹ، نائنڈ باکس، کانیئن، آئی ایم او، ایلیمنٹ، سیکنڈ لائن، زنگی اور تھریما شامل ہیں۔

مزید پڑھیں:۔ ٹک ٹاک پر پابندی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.