سینٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن نے کورونا کے بڑھتے ہوئے انفیکشن کی وجہ سے دسویں اور بارہویں جماعت کے امتحانات منسوخ کردیئے ہیں۔ اسی کے ساتھ ہی سی بی ایس ای نے امتحانات کے نتائج کی تیاری کے لئے ایک تشخیصی پالیسی جاری کی ہے۔ اس دوران سی بی ایس ای نے کہا کہ وہ بارہویں جماعت کے امتحانات کے نتائج کی تیاریوں میں اسکولوں کے ساتھ تکنیکی تعاون کرے گا۔ اس کے لئے ایک پورٹل تیار کیا جارہا ہے۔ اسی دوران سی بی ایس ای کا کہنا ہے کہ پورٹل پر کام تیزی سے جاری ہے۔ پورٹل کی تشکیل کے ساتھ ہی نتائج تیار کرنا آسان ہوجائے گا۔
سی بی ایس ای کا کہنا ہے کہ دسویں کلاس کے اعداد و شمار کی تصدیق جس میں رول نمبر، بورڈ نمبر اور پاسنگ ایئر سال شامل ہے فیڈ کیا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ گیارہویں جماعت کی تھیوری ڈاٹا انٹری اور اپلوڈ ہورہی ہے۔
ساتھ ہی سی بی ایس ای نے کہا کہ جیسے ہی دسویں جماعت کے طلباء کا ڈیٹا موصول ہوگا وہ اسکولوں کے استعمال کے لئے دیا جائے گا۔
سی بی ایس ای نے کہا کہ وقت کی بچت کے لئے اسکولوں کو بھی سہولت فراہم کی گئی ہے کہ وہ کلاس 11 کے نتائج مرتب کریں۔ 11ویں جماعت کے امتحان کے نتائج کو مکمل کرنے کے بعد اسکول 12ویں انٹرنل اسسمنٹ کو کمپائل کرسکیں گے۔
سی بی ایس ای نے کہا کہ جب یہ تینوں کام مکمل ہوجائیں گے، تب اسکول گیارہویں اور بارہویں کے امتحانات کے نتائج کا ماڈریٹ نکال سکیں گے۔ سی بی ایس ای نے تمام اسکولوں سے نتائج کے کام کو تیزی سے کرنے کو کہا ہے، تاکہ 31 جولائی کو نتائج کا اعلان کیا جاسکے۔
سی بی ایس ای نے کہا کہ تشخیصی پالیسی تیار کرنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز پر توجہ دی جارہی ہے۔
وہیں بورڈ نے کہا کہ 12 رکنی کمیٹی ہر پہلو کو دیکھنے کے بعد ہی اس طرح کی تشخیص کی پالیسی پر پہنچی ہے۔ اس کے علاوہ بورڈ نے کہا کہ بارہویں جماعت کی تشخیصی پالیسی کی دسویں 30 فیصد، 11ویں 30 فیصد اور 12ویں 40 فیصد نمبروں کے فارمولے کو اپنایا گیا ہے۔ جس میں دسویں جماعت میں 30 فیصد نمبر اس میں جن پانچ سبجیٹ میں تین سب سے بہتر ہوں گے اس سبجیکٹ کے اوسط نمبر کو لیا جائے گا۔
اس کے علاوہ 12ویں جماعت کے 40 فیصد نمبر مڈ ٹرم امتحان، پری بورڈ، یونٹ ٹیسٹ کی بنیاد پر دیئے جائیں گے۔ اس کے علاوہ سی بی ایس ای نے بتایا کہ پریکٹیکل اکزام (Practical Exam) پہلے کی طرح ہی پورٹل پر اپ لوڈ کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: CBSE: طلباء کو ڈپلیکیٹ دستاویزات آن لائن ملیں گی
یہ بھی کہا گیا ہے کہ تشخیص (Evaluation) کو کنٹرول کرنے کے تناظر میں پچھلے 3 سالوں کے بورڈ امتحانات کی بنیاد پر لیا جائے گا۔ اگر کوئی بھی طالب علم امتحان کے نتائج سے مطمئین نہیں ہوں گے تو جب حالات معمول پر آئیں گے تو ان کا امتحان میں شامل ہونے اجازت دی جائے گی۔
وہیں رزلٹ تیار کرنے کے لئے، ہر اسکول میں 5 رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے گی، جس میں اسکول کا پرنسپل صدر ہوگا۔ اس کے علاوہ بارہویں جماعت میں پڑھانے والے اسکول کے دو سینیئر اساتذہ اور دوسرے اسکول کے 2 اساتذہ کو ممبر بنایا جائے گا۔