ETV Bharat / state

K T Jaleel Azad Kashmir Remark آزاد کشمیر بیان پر کیرالہ کے ایم ایل اے جلیل کے خلاف مقدمہ درج - کیرالہ نیوز

کیرالہ کی ایک عدالت کی ہدایت کے بعد جموں و کشمیر اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر پر متنازع بیان دینے والے سابق وزیر و ایل ڈی ایف کے رکن اسمبلی کے ٹی جلیل کے خلاف ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ Kerala MLA K T Jaleel Booked over his Azad Kashmir Remark

Azad Kashmir remarks
Azad Kashmir remarks
author img

By

Published : Aug 24, 2022, 4:58 PM IST

Updated : Aug 24, 2022, 6:15 PM IST

پولیس نے بدھ کے روز کہا کہ جموں و کشمیر اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) کے بارے میں کے ٹی جلیل کے متنازع ریمارکس پر کیرالہ کی ایک عدالت کی ہدایت کے بعد یہاں سابق وزیر اور ایل ڈی ایف ایم ایل اے کے ٹی جلیل کے خلاف ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ Kerala MLA K T Jaleel Booked over his Azad Kashmir Remark

منگل کو درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق، 55 سالہ جلیل پر آئی پی سی کی دفعہ 153 (اے) (آ ئی پی سی کی دفعہ 153 اے (مختلف گروپوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا اور خیر سگالی کے خلاف کام کرنا، اور امن و امان کو بگاڑنے) اور نیشنل آنر کی توہین کی روک تھام ایکٹ، 1971کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ case registered against Kerala MLA over Azad Kashmir remarks

ضلع پٹھانم تھیٹا کے تریولا میں فرسٹ کلاس جوڈیشل مجسٹریٹ کورٹ نے ایس ایچ او کیزوائی پور پولیس اسٹیشن کو ہدایت دی تھی کہ وہ جلیل کے خلاف مقدمہ درج کریں اور معاملے کی تحقیقات کریں۔

واضح رہے کہ کیرالہ کے سابق وزیر اور حکمراں ایل ڈی ایف ایم ایل اے کے ٹی جلیل نے 12 اگست کو جموں و کشمیر کو انڈین ادھینا جموں و کشمیر یعنی بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر کو 'آزاد کشمیر' کے طور پر بیان دیا تھا۔ جلیل نے یہ تبصرہ اپنے دورۂ کشمیر کے حوالے سے فیس بک پوسٹ میں کیا تھا۔Azad Kashmir remarks

ملیالم میں لکھی گئی پوسٹ میں، کیرالہ کے ایم ایل اے نے کہا تھا کہ پاکستان سے منسلک کشمیر کا حصہ 'آزاد کشمیر' کے نام سے جانا جاتا تھا اور یہ ایک ایسا علاقہ تھا جہاں پاکستانی حکومت کا براہ راست کنٹرول نہیں ہے۔ جلیل، جو پچھلی سی پی آئی (ایم) کی قیادت والی ایل ڈی ایف حکومت میں وزیر تھے، نے کہا کہ 'انڈین ادھینا جموں اور کشمیر' (بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر) جموں، کشمیر وادی اور لداخ کے کچھ حصوں پر مشتمل ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: KT Jaleel on jammu and kashmir: کیرالہ اسمبلی ممبر نے کشمیر کو بھارتی مقبوضہ قرار دیا

پولیس نے بدھ کے روز کہا کہ جموں و کشمیر اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) کے بارے میں کے ٹی جلیل کے متنازع ریمارکس پر کیرالہ کی ایک عدالت کی ہدایت کے بعد یہاں سابق وزیر اور ایل ڈی ایف ایم ایل اے کے ٹی جلیل کے خلاف ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ Kerala MLA K T Jaleel Booked over his Azad Kashmir Remark

منگل کو درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق، 55 سالہ جلیل پر آئی پی سی کی دفعہ 153 (اے) (آ ئی پی سی کی دفعہ 153 اے (مختلف گروپوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا اور خیر سگالی کے خلاف کام کرنا، اور امن و امان کو بگاڑنے) اور نیشنل آنر کی توہین کی روک تھام ایکٹ، 1971کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ case registered against Kerala MLA over Azad Kashmir remarks

ضلع پٹھانم تھیٹا کے تریولا میں فرسٹ کلاس جوڈیشل مجسٹریٹ کورٹ نے ایس ایچ او کیزوائی پور پولیس اسٹیشن کو ہدایت دی تھی کہ وہ جلیل کے خلاف مقدمہ درج کریں اور معاملے کی تحقیقات کریں۔

واضح رہے کہ کیرالہ کے سابق وزیر اور حکمراں ایل ڈی ایف ایم ایل اے کے ٹی جلیل نے 12 اگست کو جموں و کشمیر کو انڈین ادھینا جموں و کشمیر یعنی بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر کو 'آزاد کشمیر' کے طور پر بیان دیا تھا۔ جلیل نے یہ تبصرہ اپنے دورۂ کشمیر کے حوالے سے فیس بک پوسٹ میں کیا تھا۔Azad Kashmir remarks

ملیالم میں لکھی گئی پوسٹ میں، کیرالہ کے ایم ایل اے نے کہا تھا کہ پاکستان سے منسلک کشمیر کا حصہ 'آزاد کشمیر' کے نام سے جانا جاتا تھا اور یہ ایک ایسا علاقہ تھا جہاں پاکستانی حکومت کا براہ راست کنٹرول نہیں ہے۔ جلیل، جو پچھلی سی پی آئی (ایم) کی قیادت والی ایل ڈی ایف حکومت میں وزیر تھے، نے کہا کہ 'انڈین ادھینا جموں اور کشمیر' (بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر) جموں، کشمیر وادی اور لداخ کے کچھ حصوں پر مشتمل ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: KT Jaleel on jammu and kashmir: کیرالہ اسمبلی ممبر نے کشمیر کو بھارتی مقبوضہ قرار دیا

Last Updated : Aug 24, 2022, 6:15 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.