کیمپس فرنٹ آف انڈیا گزشتہ دس برسوں سے قومی مسائل پر طلبہ کو بیدار کرنے اور ان کے حقوق اور ذمہ داریوں سے روشناس کرانے کا کام کر رہا ہے۔
کیمپس فرنٹ آف انڈیا کا کہنا ہے کہ آج فاشسٹ طاقتیں پورے ملک پر ایک خاص نظریہ یا مذہب کا انجکشن دے کر اکثریتی فرقے کے خلاف نفرت پھیلا رہی ہیں، اور ملک کے بڑے اداروں کو بھگوا رنگ میں رنگا جا رہا ہے، بولنے کی آزادی کو سلب کیا جارہا ہے، جو بھی حکومت وقت کے خلاف بولنے کی جسارت کرتا ہے اسے طاقت کے دم پر خاموش کر دیا جاتا ہے۔
کیمپس فرنٹ آف انڈیا بھارت کی گنگا جمنی تہذیب کو تباہ و برباد کرنے والی طاقتوں کے خلاف ہمیشہ سے آواز بلند کرتا رہا ہے اور آگے بھی کرتا رہے گا، ڈگنیٹی کانفرنس میں کشمیر، این آر سی، این آئی پی جیسے عوامی مسائل کو لب کشائی کی گئی، کانفرنس میں بڑی تعداد میں طلبا نے شرکت کی۔
حالانکہ سابق آئی پی ایس آفیسر کی اہلیہ شویتھا بھٹ نے بتایا کہ دور حاضر میں انہیں اپنے شوہر کی کمی کا احساس ہوتا ہے، لیکن انہیں یقین ہے کہ ایک سنجیو بھٹ کی زبان بند کریں گے تو 10 آواز اٹھ جایا کریں گی۔