پارلیمنٹ میں اگلے ہفتے شہریت ترمیمی بل کو پیش کرنے کا امکان ہے۔
شہریت ترمیمی بل سے پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے آنے والے تمام غیر مسلم مہاجرین کو اگر ان پڑوسی ممالک میں مذہبی ظلم و ستم کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو انہیں شہریت دینے کی کوشش کی جاتی ہے۔
اس بل کی منظوری کے بعد پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش کے اقلیتوں کو بھارتی شہریت دی جائے گی۔
مرکزی وزیر راج ناتھ سنگھ نے منگل کو بی جے پی کے اراکین پارلیمان کو پارلیمنٹ میں بڑی تعداد میں موجود رہنے کی ہدایت دی جب وزیر داخلہ امت شاہ پارلیمنٹ میں شہریت بل پیش کرینگے۔
منگل کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایک اجلاس میں راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ تین پڑوسی ممالک بنیادی طور پر اسلامی ممالک ہیں اور اس لیے یہ غیر مسلم ہیں اور نہ کہ مسلمان جو وہاں ہونے والے مذہبی ظلم و ستم کا سامنا کر رہے ہیں۔
شہریت ترمیمی بل سے متعلق سرکاری فیصلے پر بات کرتے ہوئے کانگریس کے رکن پارلیمان ششی تھرور نے کہا ' میں اس بل کا مخالف ہوں۔ یہ بنیادی طور پر جمہوریت کے اصولوں کے خلاف ہے۔ میں اپنے لیے بات کرتا ہوں۔ ہم مذہب کی بنیاد پر امتیازی سلوک نہیں کرسکتے ہیں۔'