قبل ازیں دہلی پولیس نے 10 افراد کو ہنگامہ آرائی میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ گرفتار شدہ افراد میں ایک بھی جامعہ ملیہ اسلامیہ کا طالب علم نہیں ہے جبکہ پولیس نے وضاحت پیش کرتے ہوئے جامعہ کے طلبا کو ابھی کوئی چلین چٹ نہیں دی گئی ہے۔ اگر طلبا کے ہنگامہ میں شامل ہونے کے ثبوت ملتے ہیں تو انہیں بھی گرفتار کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ کل دہلی میں نئے شہریت قانون کے خلاف احتجاج پرتشدد شکل اختیار کرگیا تھا جس میں متعدد بسوں اور گاڑیوں کو نذرآتش کیا گیا اور پتھراؤں کے واقعات بھی پیش آئے تھے۔ ہنگامہ آرائی کے بعد پولیس نے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں داخل ہوکر مبینہ طور پر طلبا کے ساتھ بربریت آمیز سلوک کیا تھا۔