مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن 5 جولائی کو مرکزی بجٹ پیش کریں گی۔
اس بجٹ میں زراعت کے شعبہ میں اہم اقدامات کی پیش قیاسی کی جارہی ہے۔
جیسا کہ دیکھا جارہاہے زراعت اور کاشت کاری کے شعبہ میں کئی مسائل ہیں،کسان ہر بار فصل کی قیمتوں کو لیکر واجبی قیمت ادا کرنے کا مطالبہ کرتے آرہے ہیں۔
کاشت کاری میں ہورہے مسائل کی وجہ دیہی آبادی اس سے دوری اختیار کرہی ہے،ایک سروے کے مطابق 48 فیصد کسان خاندان زراعت کے پیشہ کو چھوڑ چکے ہیں جو ایک سنگین معاملہ ہے۔
اس سلسلہ میں حکومت کی جانب سے اہم اقدامات انجام دینے کی ضرورت ہے۔
سب سے پہلے کسانوں کو فصلوں کی پیداوار کے لئے فنڈز اور سبسیڈیز جاری کرنا ہوگا اور زاعتی ٹیکنالوجی کو فروغ دینا چاہئے۔
اور ساتھ میں فوڈ پراسسنگ انڈسٹریز کو قائم کرنا ہوگا۔
زراعت کے شعبہ میں فائدہ کے لیے سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنی ہوگی۔
چونکہ زراعت ریاستی حکومت کی ذمہ داری کے تحت ہے اس میں ایسی پالیسی ترتیب دینی ہوگی جس میں مرکز کو اپنا رول اثر دار انداز میں ادا کرنا ہوگا۔
ایک سروے کے مطابق ملک میں دیہی علاقوں کی 18 ریاستیں59 فیصد کسان معلومات نہیں ہونے کے سبب بینک لون نہیں لے پاتے۔
بجٹ 2019 میں تمام مسائل کے حل کے لئے ریاستی اور مرکزی حکومت اور شعبہ زراعت کے ماہرین کو ملک گیر سطح پر ایک لچک پذیر پالیسی ترتیب دینی ہوگی۔
بجٹ 2019: شعبہ زراعت اور کسانوں کی امیدیں - وزیر خزانہ نرملا سیتا رامن
وزیرمالیات نرملا سیتا رمن بجٹ 2019 کو پیش کرنے کی تیاری میں مصروف ہیں۔
مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن 5 جولائی کو مرکزی بجٹ پیش کریں گی۔
اس بجٹ میں زراعت کے شعبہ میں اہم اقدامات کی پیش قیاسی کی جارہی ہے۔
جیسا کہ دیکھا جارہاہے زراعت اور کاشت کاری کے شعبہ میں کئی مسائل ہیں،کسان ہر بار فصل کی قیمتوں کو لیکر واجبی قیمت ادا کرنے کا مطالبہ کرتے آرہے ہیں۔
کاشت کاری میں ہورہے مسائل کی وجہ دیہی آبادی اس سے دوری اختیار کرہی ہے،ایک سروے کے مطابق 48 فیصد کسان خاندان زراعت کے پیشہ کو چھوڑ چکے ہیں جو ایک سنگین معاملہ ہے۔
اس سلسلہ میں حکومت کی جانب سے اہم اقدامات انجام دینے کی ضرورت ہے۔
سب سے پہلے کسانوں کو فصلوں کی پیداوار کے لئے فنڈز اور سبسیڈیز جاری کرنا ہوگا اور زاعتی ٹیکنالوجی کو فروغ دینا چاہئے۔
اور ساتھ میں فوڈ پراسسنگ انڈسٹریز کو قائم کرنا ہوگا۔
زراعت کے شعبہ میں فائدہ کے لیے سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنی ہوگی۔
چونکہ زراعت ریاستی حکومت کی ذمہ داری کے تحت ہے اس میں ایسی پالیسی ترتیب دینی ہوگی جس میں مرکز کو اپنا رول اثر دار انداز میں ادا کرنا ہوگا۔
ایک سروے کے مطابق ملک میں دیہی علاقوں کی 18 ریاستیں59 فیصد کسان معلومات نہیں ہونے کے سبب بینک لون نہیں لے پاتے۔
بجٹ 2019 میں تمام مسائل کے حل کے لئے ریاستی اور مرکزی حکومت اور شعبہ زراعت کے ماہرین کو ملک گیر سطح پر ایک لچک پذیر پالیسی ترتیب دینی ہوگی۔
There is a growing fervour on what the Budget 2019 holds for the agriculture sector, given its connection with the millions of lives and livelihoods of rural India and billions of rupees worth investments of India Inc.
New Delhi: As the Union Government gets ready to present its maiden budget in its second term, there is a growing fervour on what the Budget 2019 holds for the agriculture sector, given its connection with the millions of lives and livelihoods of rural India and billions of rupees worth investments of India Inc.
Conclusion: