مغربی دہلی کے منگول پوری میں بدھ کے روز 24 سالہ رنکو شرما کے قتل پر سیاسی رہنماؤں کا دورہ جاری ہے اور اس پر جم کر سیاست شروع ہوگئی ہے۔ صبح سے ہی مختلف ہندو تنظیموں، بی جے پی اور عام آدمی پارٹی جیسی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کا ہلاک شدہ نوجوان کے لواحقین سے ملاقات کا سلسلہ جاری ہے۔ اس درمیان غازی آباد کے لونی سے بی جے پی کے رکن اسمبلی نند کشور گجر بھی رنکو کے گھر پہنچے اور اہل خانہ سے تعزیت کی اور انہیں تسلی دی۔
اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے نند کشور گجر نے پولیس انتظامیہ کے طرز عمل پر بھی سوال اٹھایا۔ نند کشور گجر نے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کے گھر تو پہنچ جاتے ہیں لیکن ہندوؤں کے خاندان کو پوچھتے بھی نہیں ہیں، کیا ہندوؤں نے ملک کے تحفظ کے لیے کچھ بھی نہیں کیا ہے؟
اس کے علاوہ بی جے پی کے ریاستی صدر آدیش گپتا بھی ہلاک شدہ نوجوان کے اہل خانہ سے ملنے پہنچے۔ انہوں نے مالی مدد کے طور پر 5 لاکھ روپے دینے کا بھی اعلان کیا اور کیجریوال حکومت سے متوفی کے خاندان کو ایک کروڑ امدادی رقم دینے کی گزارش کی۔
بی جے پی کے دونوں رہنماؤں نے اپنے بیان میں ایک خاص طبقے کو نشانہ بھی بنایا۔ انہوں نے کیجریوال حکومت پر بھی الزام عائد کیا کہ وہ ایک خاص طبقے کو خوش کرنے کی کوششوں میں مصرف ہے جو دوسرے طبقے کے ساتھ زیادتی ہے۔
خیال رہے کہ رکن اسمبلی نند کشور گجر حالیہ دنوں میں کافی سرخیوں میں تھے۔ انہوں نے کسانوں کے احتجاج پر شدید تنقید کی تھی اور احتجاج کرنے والے کسانوں کو دہشت گرد تک کہہ ڈالا تھا وہ یہیں نہیں رکے تھے بلکہ انہیں گولی مارنے تک کی وزیرداخلہ سے گزارش کر ڈالی تھی۔ گجر نے کسان رہنما راکیش ٹکیت کے خلاف بھی کافی کچھ کہا تھا جس کی چہار جانب مذمت کی گئی ہے۔