اعظم خان نے ایوان میں کہا کہ 'میں اترپردیش کے شہر رامپور حلقے سے نو بار رکن اسمبلی، متعدد بار وزیر، اور راجیہ سبھا کا رکن بھی رہ چکا ہوں، اس لیے قانون سازی کے طریقہ کار سے واقف ہوں، تاہم اگر میرے لفظ سے کسی کو تکلیف ہوئی ہے تو میں اس کے لیے معافی مانگتا ہوں'۔
اعظم خان کے معافی مانگنے کے بعد سپیکر اوم برلا نے ان کی معافی قبول کرتے ہوئے ایوان سے کہا کہ ایوان بھی انہیں ایک اور موقع دے، اور تاکہ وہ دوبارہ اس طرح کے الفاظ نہ دہراسکیں۔
سپیکر نے ایوان کے تمام نمائندگان کو ہدایت دی کہ وہ ایوان میں اخلاقیات کو ملحوظ خاطر رکھیں۔
اعظم خان نے لوک سبھا سپیکر اوم برلا کے چیمبر میں ڈپٹی سپیکر رما دیوی کے سامنے بھی معافی مانگی تھی۔
واضح رہے کہ لوک سبھا سپیکر اوم برلا نے سماجوادی پارٹی کے رکن اعظم خان سے ان کے خواتین مخالف تبصرے کے لیے غیر مشروط معافی مانگنے کے لیے کہا تھا۔
برلا نے کہا کہ اگر اعظم خان معافی نہیں مانگتے ہیں تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
یاد رہے کہ مسلم خاتون (شادی کا حق تحفظ) بل 2019 پر لوک سبھا میں بحث کے دوران سماج وادی پارٹی کے سینیئر رہنما اعظم خان کے ایک تبصرہ پر پارلیمنٹ میں زبردست ہنگامہ ہوگیا، جس کے بعد سماجوادی پارٹی کے اراکین نے واک آؤٹ کیا تھا۔