اقوام متحدہ کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر ایک اعلی سطحی اجلاس میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ 'آج کی حقائق کی عکاسی کرنے، تمام اسٹیک ہولڈرز سے ہر اہم ترین امور پر مشاورت کرنے، عصر حاضر کے چیلنجز سے نمٹنے اور انسانی فلاح و بہبود پر توجہ دینے کے لیے دنیا کے اس عظیم ادارے (اقوام متحدہ) میں کثیرالجہتی اصلاح کی ضرورت ہے۔
یہ اجلاس کورونا وائرس کے انفیکشن کے پیش نظر عملی اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے منعقد ہوا۔ تمام ممالک کے وزرائے اعظم نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اجلاس سے خطاب کیا۔ مودی نے کہا کہ 'جنرل اسمبلی نے ایک اعلی بین الاقوامی اور معیاری سیاسی ایجنڈے کو اپنایا ہے، جس سے ممالک کو دہشت گردی، کثیرالجہتی اور جامع ترقی سے لڑنے میں مدد ملے گی۔
اقوام متحدہ کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ان تمام لوگوں کی تعریف کی جنہوں نے ملک اور بیرون ملک میں امن قائم کیا اور ترقی کے لیے کام کیا۔ وزیر اعظم مودی نے یہ بھی بتایا کہ 'کس طرح بھارت نے امن کے فروغ میں اپنا کردار ادا کیا ہے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'بہت کچھ حاصل کیا گیا ہے لیکن اصل مشن نامکمل ہے۔ تنازعات کی روک تھام، ترقی کو یقینی بنانے اور فضائی آلودگی اور عدم مساوات کو کم کرنے کے لیے ابھی بھی بہت زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ 'ہم آج کے چیلنجوں کو پرانے ڈھانچے کے ساتھ نہیں لڑ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ جامع اصلاحات کے بغیر اقوام متحدہ کو بھی عدم اعتماد کے بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
وزیر اعظم مودی نے کہا '75 سال پہلے کی جنگ کی ہولناکیوں کے بعد ایک نئی امید پیدا ہوئی۔ انسانی تاریخ میں پہلی بار ایک ادارہ پوری دنیا کے لئے تشکیل دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت شروع سے ہی اقوام متحدہ چارٹر کا حصہ رہا ہے۔ بھارت کا اپنا فلسفہ بھی 'وسودھیو قٹمبکم' کا رہا ہے۔ ہم پوری دنیا کو اپنا کنبہ سمجھتے ہیں۔ اگر آج ہم اپنی دنیا کو بہتر سمجھتے ہیں تو اس کی وجہ اقوام متحدہ ہے۔ اقوام متحدہ کے امن مشن میں بھارت کا کردار اہم ہے۔