ETV Bharat / state

مظاہرین کا تعاون کرنے والے اسعد غازی کی کہانی

دہلی کے شاہین باغ اور جامعہ ملیہ اسلامیہ میں قومی شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف کثیر تعداد میں لوگ جمع ہوئے جو اس مظاہرہ کو کامیاب کرنے میں اپنا تعاون پیش کررہے ہیں۔

مظاہرین کا تعاون کرنے والے اسعد غازی کی کہانی
مظاہرین کا تعاون کرنے والے اسعد غازی کی کہانی
author img

By

Published : Jan 23, 2020, 7:20 PM IST

Updated : Feb 18, 2020, 3:47 AM IST


شاہین باغ کے مظاہرین میں ایک اسعد غازی ہیں جو گزشتہ 16 دسمبر سے بلاناغہ مظاہرین کو سخت سردی اور بارش کے موسم میں چائے،سموسے، بسکٹ، پاپے لیکر پہنچ جاتے ہیں اور چار بجے سے چھ بجے تک مظاہرین کے جذبے کو گرم رکھتے ہیں۔

مظاہرین کا تعاون کرنے والے اسعد غازی کی کہانی
مظاہرین کا تعاون کرنے والے اسعد غازی کی کہانی

پیشہ سے سول کنٹرکٹر اسعد غازی چاہے بارش ہورہی ہو، چاہے موسم کتنا بھی خراب کیوں نہ ہو، ہر موسم میں مظاہرین کو چائے پلانا نہیں بھولتے، چائے کے ساتھ کبھی سموسے لے جاتے ہیں، تو کبھی بسکٹ لے جاتے ہیں تو کبھی کیک رس لے جاتے ہیں، تو کبھی پاپے لے جاتے ہیں۔ غرض کہ یہ ان کا روز کا معمول ہے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ آخر کس وجہ سے اور کس چیز نے آپ کو تحریک دی کہ آپ اپنا کام چھوڑ کر ہر روز یہاں چلائے بسکٹ لیکر آجاتے ہیں، تو انہوں نے بتایا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ، شاہین باغ سے اٹھنے والی تحریک نے پورے ملک کو بیدار کردیا ہے۔ یہ تو ہماری چھوٹی کوشش ہے تاکہ مظاہرین سردی کے موسم میں ڈتے رہیں اور بسکٹ، سموسے، کیک رس اور چائے تو ان کو تھوڑی سی تازگی دیتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس تحریک کو کامیاب بنانے میں ہماری تھوڑی سی کوشش ہے، یہ پوچھے جانے پر کہ روزانہ کا کیا خرچ آجاتا ہے تو انہوں نے اسے نظر انداز کرنے کی کوشش کی، لیکن اصرار پر بتایا کہ تقریباً روزانہ 10 ہزار روپے خرچ ہوتے ہیں جو بغیر کسی تشہیر کے روزانہ خرچ کرتے ہیں۔


اسعد غازی نوائے حق رضاکار تنظیم چلاتے ہیں، انہوں نے 150طلبہ کو گود لیا ہے جس کا سارا خرچ یہ تنظیم برداشت کرتی ہے۔ اس کے علاوہ سیکڑوں طلبہ ہیں جس کی فیس وہ خاموشی سے دیتے ہیں۔

اس تنظیم کے کام کے شی متعلق پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ مختلف موضوعات پر آر ٹی آئی داخل کرتے ہیں۔ انہوں نے اس تنظیم کے خاص کارنامہ بتاتے ہوئے کہا کہ 2012 میں برمی مہاجرین یہاں آئے تھے، انہیں بھگانے کی کوشش کی گئی تھی، تو اس تنظیم نے اسے بسانے میں مدد کی تھی اور ہزاروں برمی مہاجرین کے پناہ گزیں کے کارڈ بنوائے تھے۔ کئی کیمپ میں بسایا تھا اور ان لوگوں کے کھانے پینے کا انتظام کیا تھا۔


شاہین باغ کے مظاہرین میں ایک اسعد غازی ہیں جو گزشتہ 16 دسمبر سے بلاناغہ مظاہرین کو سخت سردی اور بارش کے موسم میں چائے،سموسے، بسکٹ، پاپے لیکر پہنچ جاتے ہیں اور چار بجے سے چھ بجے تک مظاہرین کے جذبے کو گرم رکھتے ہیں۔

مظاہرین کا تعاون کرنے والے اسعد غازی کی کہانی
مظاہرین کا تعاون کرنے والے اسعد غازی کی کہانی

پیشہ سے سول کنٹرکٹر اسعد غازی چاہے بارش ہورہی ہو، چاہے موسم کتنا بھی خراب کیوں نہ ہو، ہر موسم میں مظاہرین کو چائے پلانا نہیں بھولتے، چائے کے ساتھ کبھی سموسے لے جاتے ہیں، تو کبھی بسکٹ لے جاتے ہیں تو کبھی کیک رس لے جاتے ہیں، تو کبھی پاپے لے جاتے ہیں۔ غرض کہ یہ ان کا روز کا معمول ہے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ آخر کس وجہ سے اور کس چیز نے آپ کو تحریک دی کہ آپ اپنا کام چھوڑ کر ہر روز یہاں چلائے بسکٹ لیکر آجاتے ہیں، تو انہوں نے بتایا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ، شاہین باغ سے اٹھنے والی تحریک نے پورے ملک کو بیدار کردیا ہے۔ یہ تو ہماری چھوٹی کوشش ہے تاکہ مظاہرین سردی کے موسم میں ڈتے رہیں اور بسکٹ، سموسے، کیک رس اور چائے تو ان کو تھوڑی سی تازگی دیتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس تحریک کو کامیاب بنانے میں ہماری تھوڑی سی کوشش ہے، یہ پوچھے جانے پر کہ روزانہ کا کیا خرچ آجاتا ہے تو انہوں نے اسے نظر انداز کرنے کی کوشش کی، لیکن اصرار پر بتایا کہ تقریباً روزانہ 10 ہزار روپے خرچ ہوتے ہیں جو بغیر کسی تشہیر کے روزانہ خرچ کرتے ہیں۔


اسعد غازی نوائے حق رضاکار تنظیم چلاتے ہیں، انہوں نے 150طلبہ کو گود لیا ہے جس کا سارا خرچ یہ تنظیم برداشت کرتی ہے۔ اس کے علاوہ سیکڑوں طلبہ ہیں جس کی فیس وہ خاموشی سے دیتے ہیں۔

اس تنظیم کے کام کے شی متعلق پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ مختلف موضوعات پر آر ٹی آئی داخل کرتے ہیں۔ انہوں نے اس تنظیم کے خاص کارنامہ بتاتے ہوئے کہا کہ 2012 میں برمی مہاجرین یہاں آئے تھے، انہیں بھگانے کی کوشش کی گئی تھی، تو اس تنظیم نے اسے بسانے میں مدد کی تھی اور ہزاروں برمی مہاجرین کے پناہ گزیں کے کارڈ بنوائے تھے۔ کئی کیمپ میں بسایا تھا اور ان لوگوں کے کھانے پینے کا انتظام کیا تھا۔

Intro:Body:

NationalPosted at: Jan 23 2020 5:42PM



قومی شہریت ترمیمی قانون:مظاہرین کے پیچھے کی کہانی۔ اسعد غازی



نئی دہلی، 23جنوری (یو این آئی) قومی شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف شاہین باغ اور جامعہ ملیہ اسلامیہ میں بہت سے لوگ ہیں اس مظاہرہ کو کامیاب کرنے میں اپنا تعاون پیش کررہے ہیں ان میں کچھ لوگ اسٹیج پر نظر آتے ہیں اور کچھ لوگ نہیں آتے لیکن ان کا کردار کسی سے کم نہیں ہوتا۔ ان میں سے ایک اسعد غازی ہیں جو گزشتہ 16 دسمبر سے بلاناغہ مظاہرین کو سخت سردی اور بارش کے موسم میں چائے،سموسے، بسکٹ، پاپے لیکر پہنچ جاتے ہیں اور چار بجے سے چھ بجے تک مظاہرین کے جذبے کو گرم رکھتے ہیں۔

پیشے سے سول کنٹرکٹر اسعد غازی چاہے بارش ہورہی ہو، چاہے موسم کتنا بھی خراب کیوں نہ ہو، ہر موسم میں مظاہرین کو چائے پلانا نہیں بھولتے، چائے کے ساتھ کبھی سموسے لے جاتے ہیں، تو کبھی بسکٹ لے جاتے ہیں تو کبھی کیک رس لے جاتے ہیں، تو کبھی پاپے لے جاتے ہیں۔ غرض کہ یہ ان کا روز کا معمول ہے۔ جب یو این آئی اردو سروس نے ان سے پوچھا کہ آخر کس وجہ سے اور کس چیز نے آپ کو تحریک دی کہ آپ اپنا کام چھوڑ کر ہر روزیہاں چلائے بسکٹ لیکر آجاتے ہیں، تو انہوں نے بتایا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ، شاہین باغ سے اٹھنے والی تحریک نے پورے ملک کو بیدار کردیا ہے۔ یہ تو ہماری چھوٹی کوشش ہے تاکہ مظاہرین سردی کے موسم میں ڈتے رہیں اور بسکٹ، سموسے، کیک رس اور چائے تو ان کو تھوڑی سی تازگی دیتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس تحریک کو کامیاب بنانے میں ہماری تھوڑی سی کوشش ہے، یہ پوچھے جانے پر کہ روزانہ کا کیا خرچ آجاتا ہے تو انہوں نے اسے نظر انداز کرنے کی کوشش کی، لیکن اصرار پر بتایا کہ تقریباً روزانہ دس ہزار روپے خرچ ہوتے ہیں جو بغیر کسی تشہیر کے روزانہ خرچ کرتے ہیں۔

مسٹر اسعد غازی نوائے حق رضاکار تنظیم چلاتے ہیں، اس کے 150طلبہ کوانہوں نے گود لیا ہے جس کا سارا خرچ یہ تنظیم برداشت کرتی ہے۔ اس کے علاوہ سیکڑوں طلبہ ہیں جس کی فیس وہ خاموشی سے دیتے ہیں۔اس تنظیم کے کام کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہاکہ مختلف موضوعات آر ٹی آئی ڈالتے ہیں۔انہوں نے اس تنظیم کے خاص کارنامہ بتاتے ہوئے کہاکہ 2012میں برمی مہاجرین یہاں آئے تھے، انہیں بھگانے کی کوشش کی گئی تھی، تو اس تنظیم نے اسے بسانے میں مدد کی تھی اور ہزاروں برمی مہاجرین کے پناہ گزیں کے کارڈ بنوائے تھے۔ کئی کیمپ میں بسایا تھا اور ان لوگوں کے کھانے پینے کا انتظام کیا تھا۔

یو این آئی۔ ع ا۔


Conclusion:
Last Updated : Feb 18, 2020, 3:47 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.