ابھی بھی کورونا کی وبا کم نہیں ہوئی ہے جس کی وجہ سے مرکزی حکومت نے بھی تمام بڑے شہروں میں سختی کرنا شروع کر دی ہے۔
دراصل جس رفتار سے کرونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے وہ تشویش ناک ہے۔ لہذا جو صورتحال پیدا ہوئی ہے اس کے پیش نظر رواں برس بھی شب برات کو انتہائی سادگی سے منانے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ شب برات کے موقع پر تمام مسلمان رات بھر مساجد میں عبادت کرتے ہیں۔ اس دوران قرآن پاک کی تلاوت اور نمازوں کا اہتمام کیا جاتا ہے۔
لہذا مسلم اکثریتی علاقوں میں رات بھر چہل پہل رہتی ہے۔ نیز علما کرام کے خطاب اور وعظ و بیا کا پروگرام بھی کچھ جگہوں پر منعقد کیا جاتا ہے۔
ریاست میں کورونا کی صورت حال کو دیکھتے ہوئے 28 مارچ کی رات اور 29 مارچ ، 2021 کے دن شب برات کے لیے کسی پروگرام کے انعقاد کئے بغیر گھر میں ہی عبادت کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے درگاہ حضرت نظام الدین کے چیف انچارج سید کاشف علی نظامی سے بات کی جس میں انہوں نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ کہیں بھی بھیڑ نہ لگائیں اور مساجد کے بجائے گھروں میں رہ کر عبادت کریں۔
ماسک لگائیں، سماجی فاصلے اور حفظان صحت کے قواعد میں جراثیم کشی کے نظام پر خصوصی توجہ دیں۔کرونا کے سبب دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے۔
اس پر سختی کے ساتھ عمل کریں۔ انہوں نے والدین سے بھی اپیل کی کہ شب برات کے موقع پر اپنے بچوں کو سڑکوں پر ہڑدنگ نہ مچانے دیں۔ان کے ساتھ سختی سے پیش آئیں۔
کورونا وائرس کو مدنظر رکھتے ہوئے اس وبائی مرض سے بچنے کے لیے گورنمنٹ ریلیف ، بحالی ، صحت ، ماحولیات ، میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ ساتھ متعلقہ میونسپل کارپوریشن پولیس انتظامیہ ، لوکل ایڈمنسٹریشن کے سخت قوانین پر عمل درآمد کیا جانا چاہئے۔
وہیں دہلی پولیس کی جانب سے بھی مسلسل اپیل کی جا رہی ہے کہ کرونا کے مد نظر شب برات کے اس تہوار کو سادگی سے منائیں اور حکومتی ہدایات پر عمل کریں۔