ETV Bharat / state

Danish Ali On Adani مودی جی کی سربراہی میں صرف اڈانی کا ہی وکاس ہوا: کنور دانش علی

author img

By

Published : Feb 8, 2023, 5:32 PM IST

امروہہ رکن پارلیمنٹ کنوردانش علی نے لوک سبھا میں صدر جمہوریہ کے خطاب تحریک تشکر کے دوران خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ سال 2013 میں، اور 2019 میں سب کا ساتھ، سب کا وکاس کے نعرے کے ساتھ حکومت آئی، پھر یہ نعرہ سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس بن گیا۔ لیکن نہ تو سب کا ساتھ سب کا وکاس ہوا اور نہ ہی کسی کا وشواس حاصل ہوا۔ Amroha Mp Kunwar Danish In Parliament

مودی جی کی سربراہی میں صرف اڈانی کا ہی وکاس ہوا
مودی جی کی سربراہی میں صرف اڈانی کا ہی وکاس ہوا
مودی جی کی سربراہی میں صرف اڈانی کا ہی وکاس ہوا

رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی نے لوک سبھا میں کہا کہ ملک کے 90 اضلاع میں چلنے والے مدارس کی جدید کاری کے لیے اس بجٹ میں صرف 10 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جبکہ مدارس کے اساتذہ کو گذشتہ 5 سال سے تقریباً 500 کروڑ کا اعزازیہ نقایہ ہے۔ کنور دانش علی نے لوک سبھا میں صدر جمہوریہ کے خطاب کے تناظر میں بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ وزیراعظم نریندر مودی کے پچھلے 9 سالوں کا حساب ہے۔ سال 2013 میں، اور 2019 میں سب کا ساتھ، سب کا وکاس کے نعرے کے ساتھ حکومت آئی، پھر یہ نعرہ سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس بن گیا۔ لیکن نہ تو سب کا ساتھ سب کا وکاس ہوا اور نہ ہی سب کا وشواس حاصل ہوا۔

انہوں نے کہا کہ آج ملک کے ایک فیصد لوگوں کے پاس اس ملک کی 40.5 فیصد سے زیادہ دولت ہے، آپ کا نعرہ ہے سب کا ساتھ سب کا وشواس، لیکن اس ملک میں ترقی صرف اڈانی کو ہوئی ہے۔ حکومت کسانوں کے بارے میں بہت اونچی آواز میں بات کرتی ہے کہ ہم نے 11 کروڑ کسانوں کو کسان سمان ندھی فراہم کی ہے لیکن جس ریاست سے میں تعلق رکھتا ہوں وہ اتر پردیش ہے اور میرا پارلیمانی حلقہ مغربی اتر پردیش امروہہ ہے، اتر پردیش کے اندر تقریباً 27 ہیکٹر زمین پر گنے کے کسان کاشت کرتے ہیں۔

اس سے 40 لاکھ خاندان وابستہ ہیں لیکن حالت یہ ہے کہ آج بھی گنے کے ہزاروں کاشتکار شوگر ملوں پر بقایا باقی ہے۔ اتر پردیش میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ہے، گنے کی کھیتی کا سیزن ختم ہونے کو ہے لیکن حکومت کی جانب سے گنے کی قیمت ابھی تک طے نہیں کی گئی، کسانوں کا گنا شوگر مل تک پہنچ گیا، لیکن کسانوں کو پتہ نہیں کہ ان کے گنے کی کیا قیمت لگائی جائے گی۔

مزید پڑھیں:
ST Hasan On Baba Ramdev بابا رام دیو کے متنازعہ بیان پر ڈاکٹر ایس ٹی حسن کا شدید ردعمل

انہوں نے کہا کہ اقتدار میں آنے سے پہلے موجودہ وزیراعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ میں مسلمان بچوں کے ایک ہاتھ میں قرآن اور دوسرے ہاتھ میں کمپیوٹر دیکھنا چاہتا ہوں، لیکن حکومت نے ان کی پری میٹرک اسکالرشپ ختم کردی، پی ایچ ڈی، ایم فل کے طلبہ کے لیے مولانا آزاد کی فیلوشپ ختم کر دی گئی۔ ملک کے 90 اضلاع میں چلنے والے جدید مدارس کی جدید کاری کے لیے اس بجٹ میں صرف 10 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جب کہ آج بھی مدارس کے اساتذہ 5 سال سے تقریباً 500 کروڑ کے اعزازیہ انہیں دینا باقی ہے۔

مودی جی کی سربراہی میں صرف اڈانی کا ہی وکاس ہوا

رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی نے لوک سبھا میں کہا کہ ملک کے 90 اضلاع میں چلنے والے مدارس کی جدید کاری کے لیے اس بجٹ میں صرف 10 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جبکہ مدارس کے اساتذہ کو گذشتہ 5 سال سے تقریباً 500 کروڑ کا اعزازیہ نقایہ ہے۔ کنور دانش علی نے لوک سبھا میں صدر جمہوریہ کے خطاب کے تناظر میں بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ وزیراعظم نریندر مودی کے پچھلے 9 سالوں کا حساب ہے۔ سال 2013 میں، اور 2019 میں سب کا ساتھ، سب کا وکاس کے نعرے کے ساتھ حکومت آئی، پھر یہ نعرہ سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس بن گیا۔ لیکن نہ تو سب کا ساتھ سب کا وکاس ہوا اور نہ ہی سب کا وشواس حاصل ہوا۔

انہوں نے کہا کہ آج ملک کے ایک فیصد لوگوں کے پاس اس ملک کی 40.5 فیصد سے زیادہ دولت ہے، آپ کا نعرہ ہے سب کا ساتھ سب کا وشواس، لیکن اس ملک میں ترقی صرف اڈانی کو ہوئی ہے۔ حکومت کسانوں کے بارے میں بہت اونچی آواز میں بات کرتی ہے کہ ہم نے 11 کروڑ کسانوں کو کسان سمان ندھی فراہم کی ہے لیکن جس ریاست سے میں تعلق رکھتا ہوں وہ اتر پردیش ہے اور میرا پارلیمانی حلقہ مغربی اتر پردیش امروہہ ہے، اتر پردیش کے اندر تقریباً 27 ہیکٹر زمین پر گنے کے کسان کاشت کرتے ہیں۔

اس سے 40 لاکھ خاندان وابستہ ہیں لیکن حالت یہ ہے کہ آج بھی گنے کے ہزاروں کاشتکار شوگر ملوں پر بقایا باقی ہے۔ اتر پردیش میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ہے، گنے کی کھیتی کا سیزن ختم ہونے کو ہے لیکن حکومت کی جانب سے گنے کی قیمت ابھی تک طے نہیں کی گئی، کسانوں کا گنا شوگر مل تک پہنچ گیا، لیکن کسانوں کو پتہ نہیں کہ ان کے گنے کی کیا قیمت لگائی جائے گی۔

مزید پڑھیں:
ST Hasan On Baba Ramdev بابا رام دیو کے متنازعہ بیان پر ڈاکٹر ایس ٹی حسن کا شدید ردعمل

انہوں نے کہا کہ اقتدار میں آنے سے پہلے موجودہ وزیراعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ میں مسلمان بچوں کے ایک ہاتھ میں قرآن اور دوسرے ہاتھ میں کمپیوٹر دیکھنا چاہتا ہوں، لیکن حکومت نے ان کی پری میٹرک اسکالرشپ ختم کردی، پی ایچ ڈی، ایم فل کے طلبہ کے لیے مولانا آزاد کی فیلوشپ ختم کر دی گئی۔ ملک کے 90 اضلاع میں چلنے والے جدید مدارس کی جدید کاری کے لیے اس بجٹ میں صرف 10 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جب کہ آج بھی مدارس کے اساتذہ 5 سال سے تقریباً 500 کروڑ کے اعزازیہ انہیں دینا باقی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.