شاہین باغ میں بلڈوزر پہنچنے کے بعد عوام کی اچھی خاصی بھیڑ جمع ہوگئی اور میڈیا کے بھی بہت سے لوگ پہنچے، جہاں ایک طرف میڈیا اس کارروائی کو ناجائز قبضہ کہہ رہا تھا وہیں دوسری طرف مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ شاہین باغ میں کوئی ناجائز قبضہ نہیں ملا۔ ایک شو روم پر بورڈ لگانے کے لیے لگائی گئی اسکیفولڈنگ کو ہی گودی میڈیا نے قبضے کا نام دے دیا۔ بلڈوزر بھی اسے ہی ہٹوا کر رخصت ہوگیا۔ AIMIM on Shaheen Bagh Bulldozer Drive
کلیم الحفیظ نے کہا کہ بی جے پی اپنے 'بھکتوں' کو یہ دکھانا چاہتی ہے کہ ہم مسلمانوں کو چین سے جینے نہیں دیں گے۔ اس لیے کہ 'بھکت' صرف اسی بات سے خوش ہیں کہ فرقہ پرست حکومت مسلمانوں کی جان، ان کی عزت اور ان کے مال کو برباد کرتی رہے۔ انھیں بے روزگاری اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔
صدر مجلس نے کہا دہلی کی ایم سی ڈی پر پچھلے پندرہ سال سے بی جے پی کی حکومت ہے اگر وہ کہتی ہے کہ یہاں ناجائز قبضے ہیں تو اسے یہ بھی بتانا چاہیے کہ یہ قبضے کس نے کروائے تھے۔ بی جے پی کے تمام کونسلرز رشوت لے کر پہلے قبضہ کرواتے ہیں پھر بچانے کے نام پر پیسہ مانگتے ہیں۔ بی جے پی میں ظلم کرنے اور مسلمانوں کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچانے کی ہوڑ لگی ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
کلیم الحفیظ نے شاہین باغ کی عوام کی تعریف کی کہ اس نے اپنے اتحاد سے بی جے پی کی سازش کو ناکام بنا دیا۔ انھوں نے کہا کہ کوئی بھی نہیں چاہتا کہ سڑکوں کو تنگ کیا جائے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ سڑکوں کے کناروں پر خوانچے لگانے والوں کا روزگار چھین لیا جائے۔ ہمارا مطالبہ ہے ذمہ داران حکومت انصاف سے کام لیں۔ مسلمانوں کو نشانہ بناکر سیاست نہ کریں۔ یہ ہماری آنے والی نسلوں کے لیے قطعاً اچھا نہیں ہوگا۔