نئی دہلی: جامعہ حضرت نظام الدین اولیاء ذاکر نگر نئی دہلی میں آئین ہند Constitution of Indiaکے عنوان سے ایک لیکچر پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ A Program Organised on Constitution of India جس میں علامہ ارشد القادری کے پوتے مولانا محمود غازی ازہری مہمان خصوصی گوربھ کمار چودھری، ڈاکٹر خالد، مولانا عابد علی نظامی ازہری اور جامعہ کے پرنسپل وغیرہ نے شرکت کی۔
اس موقع پر مولانا محمود غازی ازہری نے خطبہء صدارت میں جامعہ کا تعارف کراتے ہوئے کہاکہ ان کے قیام کا مقصد بین الاقوامی زبانوں میں اسلام کے داعی تیار کرنا اور عالمی سطح پر مذہب اہل سنت کے فروغ کے لیے جد جہد کرنا ہے۔
ڈاکٹر خالد نے مہمان خصوصی گوربھ کمار چودھری ایم اے ایل ایل بی کا مختصر تعارف پیش کرتے ہوئے کہاکہ موصوف آئین ہند پر کافی مہارت رکھنے کے ساتھ ساتھ یونین پبلک سروس کمیشن ( UPSC) بھارت کی مشہوردہیا انسٹیوٹ میں کوچنگ بھی کراتے ہیں۔
مہمان خصوصی گوربھ کمار چودھری نے دستور ہند کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ بھارت کے قانون بنانے میں جہاں 2 برس 11 مہینے 18 دن لگ گئے ہوں وہ ادھورا کیسے ہوسکتا ہے؟
انھوں نے کہاکہ' 26نومبر سنہ 1949 کو قانون تیار کرلیا گیا تھا اور 26 جنوری سنہ 1950 کو آئین ہند کو مکمل طور پرنافذ کر دیاگیا۔
انھوں نے بھائی چارگی کے حوالے سے کہاکہ حکومت سمیت تمام اہل وطن کی ذمہ داری ہے کہ تمام لوگوں کو بلا تفریق و امتیاز محبت کی نگاہ سے دیکھے۔ انھوں نے مزید کہاکہ آرٹی ایکٹ 2005 کے تحت تمام بھارتیوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ آرٹی آئی کے ذریعے سرکاری پالیسیوں کے بارے معلومات حاصل کرسکتا ہے اور حکومت کے لئے بھی ضروری ہے کہ اسے ایک ماہ کے اندر جواب فراہم کرے۔
اخیر میں مولانا عابد علی نظامی ازہری پرنسپل جامعہ نے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ آئین ہند کی افادیت و اہمیت کے بارے میں جاننا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اس موقع پر جامعہ کے اساتذہ مفتی نوشاد ازہری، مولانا شمس تبریز مصباحی ،قاری نازش علی نعیمی اور دیگر یونیورسیٹی کے طلبہ وغیرہ شریک تھے۔