نئی دہلی: اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر دہلی سے بینکاک جانے والی ایئر انڈیا کی پرواز میں خرابی کی وجہ سے تقریباً 300 مسافر جمعرات کو تقریباً ساڑھے سات گھنٹے تک طیارے کے اندر پھنسے رہے۔ مسافروں کا الزام ہے کہ اس دوران انہیں کھانے پینے کا سامان بھی نہیں دیا گیا۔ جب مسافروں کے لواحقین نے ٹویٹ کر کے یہ معلومات شیئر کیں تو ایئر انڈیا کی جانب سے ٹویٹر پر صرف معافی مانگی گئی۔ ساتھ ہی اس میں پھنسے مسافروں نے ٹوئٹر پر ایئر انڈیا ایئر لائن اور ٹاٹا گروپ پر اپنی ناراضگی ظاہر کی۔ معلومات کے مطابق، ایئر انڈیا کی پرواز نمبر AI-332 دوپہر 1.58 بجے بنکاک کے لیے دہلی سے روانہ ہونا تھا۔ تمام ہوائی مسافر بروقت پرواز میں سوار ہو گئے تاہم اس دوران اعلان کیا گیا کہ پرواز کو ٹیک آف میں کچھ وقت لگے گا۔ مسافروں کو تھوڑا تھوڑا بولنے کے بعد تقریباً ساڑھے سات گھنٹے تک جہاز میں رکھا گیا۔ کسی کو بھی طیارے سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں تھی۔
یہ بھی پڑھیں: Misbehaviour in Flight دہلی سے لندن جارہے طیارہ میں کرو ممبر سے مارپیٹ، مسافر پر دو سال کی پابندی
طویل انتظار کے بعد بھی جب فلائٹ نے ٹیک آف نہیں کیا تو ٹوئٹر صارفین نے ٹاٹا کمپنی اور ایئر انڈیا کو ٹیگ کرکے شکایت درج کرائی۔ ایک صارف نے لکھا کہ ان کی بہن ایئر انڈیا کی فلائٹ نمبر-332 میں پچھلے 4 گھنٹے سے پھنسی ہوئی ہے، جسے آئی جی آئی ایئرپورٹ سے بینکاک جانا ہے اور اس نے لکھا کہ اس دوران نہ کھانا دیا جا رہا ہے اور نہ ہی پانی۔ کیا یہ انسانیت ہے؟ اس کے بعد ایئر انڈیا نے ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے لکھا کہ ہم پرواز میں تاخیر پر معذرت خواہ ہیں۔ کمپنی نے لکھا- AI-332 میں کچھ تکنیکی خرابی آ رہی ہے، جس کی وجہ سے پرواز میں دشواری ہو رہی ہے۔ ایئر انڈیا کا عملہ تکنیکی خرابی کو دور کرنے کی مسلسل کوشش کر رہا ہے، فلائٹ جلد ہی ٹیک آف کرے گی۔ اس کے ساتھ ہی گراؤنڈ اسٹاف کو ضروری اشیاء جلد سے جلد دستیاب کرانے کی ہدایات دی جا رہی ہیں۔ جس کے بعد تکنیکی خامیوں کو دور کرنے کے بعد طیارہ پرواز کر سکا۔