دہلی کے سر گنگا رام ہسپتال میں 104 سال کے سابق بھارتی خارجہ خدمات کے افسر، تلسی داس چاولہ 100 سال کی عمر عبور کرنے کے بعد کورونا ویکسین لینے والے ملک کے پہلے شخص ہیں۔
ہفتے کو سر گنگا رام ہسپتال پہنچنے کے بعد تلسی داس چاولہ نے ویکسین کی خوراک لی۔ اگرچہ اس کے مضر اثرات کے بارے میں کچھ خدشات موجود تھے، لیکن آبزرویشن روم میں آدھا گھنٹہ گزارنے کے بعد یہ بغیر کسی ضمنی اثرات کے بالکل محفوظ رہا۔ اس طرح سے تلسی داس چاولہ 104 سال کی عمر میں کورونا ویکسین لینے والے سب سے بوڑھے شخص بن گئے ہیں۔
کون ہیں آخر یہ بزرگ؟
اطلاعات کے مطابق تلسی داس چاولہ پٹیل نگر میں رہتے ہیں۔ انہوں نے 1975 میں بھارتی خارجہ خدمات سے ریٹائرمنٹ حاصل کی۔ غیر ملکی خدمات کے دوران وہ امریکہ، نیدرلینڈ، پاکستان اور افریقہ جیسے ممالک میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔ 104 سال کی عمر کو پہنچنے کے باوجود چاولہ صحت مند ہیں اور ایک فعال زندگی گزار رہے ہیں۔
اس عمر میں بھی انہیں کسی بڑی بیماری کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ ان کے دو بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں۔ اس کے علاوہ پانچ پوتے پوتیاں اور نواسی-نواسے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کا ایک پڑ پوتا بھی ہے۔ ویکسین لگانے کے بعد چاولہ نے تمام لوگوں سے اپیل کی کہ وہ آگے بڑھیں اور کورونا ویکسین لیں، یہ مکمل طور پر محفوظ ہے۔
تلسی داس بوڑھوں کے لئے نمونہ بن سکتے ہیں!
گنگارام ہسپتال کے چیئرمین ڈاکٹر ڈی ایس رانا نے کہا کہ 60 سال سے زیادہ عمر کے افراد میں کورونا ویکسین کو لے کر خاصا جوش دیکھا جا رہا ہے۔ 104 سال کی عمر میں چاولہ دوسرے بزرگوں کے لئے ایک تحریک بن سکتے ہیں۔ ڈاکٹر رانا نے بتایا کہ ہفتہ کے روز سر گنگا رام ہسپتال میں 476 افراد کو ٹیکے لگائے گئے۔