ETV Bharat / state

چھتیس گڑھ حکومت کیوں ہورہی ہے تنقید؟

چھتیس گڑھ کے تمام اضلاع میں کورونا انفیکشن کی وجہ سے لاک ڈاؤن ہے۔ اس درمیان لوگ ادویات اور ضروری چیزوں کے لیے پریشان ہیں۔ ادھر چھتیس گڑھ حکومت نے پیر سے شراب کی ہوم ڈلیوری کی فراہمی شروع کردی ہے۔ اس فیصلے کے بعد سیاسی جماعتوں اور عام لوگوں میں سخت ناراضگی ہے۔

author img

By

Published : May 11, 2021, 10:17 AM IST

چھتیس گڑھ حکومت کیوں بن رہے تنقید کا نشانہ؟
چھتیس گڑھ حکومت کیوں بن رہے تنقید کا نشانہ؟

چھتیس گڑھ میں کورونا کا قہر جاری ہے، اس درمیان ریاستی حکومت نے شراب کی آن لائن ہوم ڈلیوری شروع کردی ہے۔ پیر سے ریاست بھر میں شراب کی ہوم ڈلیوری شروع کردی گئی ہے۔

چھتیس گڑھ حکومت کیوں بن رہے تنقید کا نشانہ؟

اس فیصلے کو لیکر سیاسی جماعتوں اور عام لوگوں میں سخت ناراضگی دیکھی جا رہی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ کورونا کی بگڑتی ہوئی حالت کے باوجود چھتیس گڑھ میں ویکسینیشن مراکز میں لمبی لمبی لائنیں لگی ہوئی ہیں۔ لوگ اسپتالوں میں وینٹیلیٹرز اور آکسیجن سے لے کر علاج تک ادویات کے لیے بھٹک رہے ہیں۔

حکومت ان انتظامات کو ٹھیک کرنے کے بجائے شراب کی ہوم ڈلیوری کررہی ہے۔

وہیں کورونا سے دن رات لڑنے والے ڈاکٹروں نے بھی اس فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

شراب کی ہوم ڈلیوری پر حزب اختلاف کی جماعتوں نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے، سابق وزیر اعلیٰ رمن سنگھ نے ٹویٹ کرکے حکومت پر تنقید کی۔

رمن سنگھ نے ٹویٹر پر لکھا ہے کہ 'بھوپش سرکار کو شاباشی دیجیے، یہ ملک کی پہلی حکومت ہے جو کورونا بحران میں شراب کی ہوم ڈلیوری کرے گی۔آپ کے گھر راشن، ادویات اور ویکسین پہنچے یا نہ پہنچے، لیکن شراب ضرور پہنچے گی، سوچیے مریض اسپتالوں میں مر رہے ہیں، لیکن یہ حکومت صرف شراب نوشیوں کی فکر میں ہے۔

بی جے پی کے ترجمان امت چمنانی نے کہا کہ ریاست میں کورونا کی صورتحال خوفناک ہے۔ اسپتالوں میں مریض زندگی کو لیکر جدوجہد کر رہا ہے۔ ویکسینیشن کے کی لمبی قطاریں ہیں۔ حکومت اس نظام کو بہتر بنانے کے بجائے شراب کی آن لائن فراہمی کر رہی ہے۔ اچھا ہوتا کہ حکومت ادویات، بستروں اور ویکسینیشن کے لئے آن لائن انتظام کرے۔ لیکن لوگوں کی جان سے زیادہ حکومت کی ترجیح شراب کی فروخت پر ہے۔

میکاہارہ اسپتال کے ماہر امراض قلب ڈاکٹر کرشنا کانت ساہو نے کہا کہ شراب ویسی ہی بہت نقصان دہ ہے۔ بہت زیادہ شراب پینا دل اور جگر میں بہت اثر ڈالتا ہے۔ اس کورونا کے دور میں اگر مریض مستقل طور پر شراب نوشی کر رہا ہے تو کورونا کا حملہ اور بھی زیادہ مہلک ہوسکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کورونا پہلے ہی پھیپھڑے کو نقصان پہنچاتا ہے۔ اوپر سے شراب لیور کو نقصان پہنچاتی ہے۔ اگر عضو پہلے سے ہی کمزور ہے تو شراب زیادہ مہلک ہوسکتی ہے۔ ایسے اوقات میں شراب کے استعمال سے بچنا زیادہ ضروری ہے۔

رائے پور کے ایک مقامی رہائشی دیپک ورما نے کہا کہ حکومت کی یہ پالیسی، جس میں انہوں نے ویکسینیشن سے زیادہ شراب کی ہوم ڈلیوری پر زیادہ ترجیح دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گھر گھر شراب ڈلیوری ہونے سے کورونا کا انفیکشن مزید بڑھ سکتا ہے۔ہوم ڈلیوری کی وجہ سے شراب پہنچانے والے لوگ کئی لوگوں کے رابطے میں آئیں گے جس سے کورونا کیسز میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

چھتیس گڑھ میں کورونا کا قہر جاری ہے، اس درمیان ریاستی حکومت نے شراب کی آن لائن ہوم ڈلیوری شروع کردی ہے۔ پیر سے ریاست بھر میں شراب کی ہوم ڈلیوری شروع کردی گئی ہے۔

چھتیس گڑھ حکومت کیوں بن رہے تنقید کا نشانہ؟

اس فیصلے کو لیکر سیاسی جماعتوں اور عام لوگوں میں سخت ناراضگی دیکھی جا رہی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ کورونا کی بگڑتی ہوئی حالت کے باوجود چھتیس گڑھ میں ویکسینیشن مراکز میں لمبی لمبی لائنیں لگی ہوئی ہیں۔ لوگ اسپتالوں میں وینٹیلیٹرز اور آکسیجن سے لے کر علاج تک ادویات کے لیے بھٹک رہے ہیں۔

حکومت ان انتظامات کو ٹھیک کرنے کے بجائے شراب کی ہوم ڈلیوری کررہی ہے۔

وہیں کورونا سے دن رات لڑنے والے ڈاکٹروں نے بھی اس فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

شراب کی ہوم ڈلیوری پر حزب اختلاف کی جماعتوں نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے، سابق وزیر اعلیٰ رمن سنگھ نے ٹویٹ کرکے حکومت پر تنقید کی۔

رمن سنگھ نے ٹویٹر پر لکھا ہے کہ 'بھوپش سرکار کو شاباشی دیجیے، یہ ملک کی پہلی حکومت ہے جو کورونا بحران میں شراب کی ہوم ڈلیوری کرے گی۔آپ کے گھر راشن، ادویات اور ویکسین پہنچے یا نہ پہنچے، لیکن شراب ضرور پہنچے گی، سوچیے مریض اسپتالوں میں مر رہے ہیں، لیکن یہ حکومت صرف شراب نوشیوں کی فکر میں ہے۔

بی جے پی کے ترجمان امت چمنانی نے کہا کہ ریاست میں کورونا کی صورتحال خوفناک ہے۔ اسپتالوں میں مریض زندگی کو لیکر جدوجہد کر رہا ہے۔ ویکسینیشن کے کی لمبی قطاریں ہیں۔ حکومت اس نظام کو بہتر بنانے کے بجائے شراب کی آن لائن فراہمی کر رہی ہے۔ اچھا ہوتا کہ حکومت ادویات، بستروں اور ویکسینیشن کے لئے آن لائن انتظام کرے۔ لیکن لوگوں کی جان سے زیادہ حکومت کی ترجیح شراب کی فروخت پر ہے۔

میکاہارہ اسپتال کے ماہر امراض قلب ڈاکٹر کرشنا کانت ساہو نے کہا کہ شراب ویسی ہی بہت نقصان دہ ہے۔ بہت زیادہ شراب پینا دل اور جگر میں بہت اثر ڈالتا ہے۔ اس کورونا کے دور میں اگر مریض مستقل طور پر شراب نوشی کر رہا ہے تو کورونا کا حملہ اور بھی زیادہ مہلک ہوسکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کورونا پہلے ہی پھیپھڑے کو نقصان پہنچاتا ہے۔ اوپر سے شراب لیور کو نقصان پہنچاتی ہے۔ اگر عضو پہلے سے ہی کمزور ہے تو شراب زیادہ مہلک ہوسکتی ہے۔ ایسے اوقات میں شراب کے استعمال سے بچنا زیادہ ضروری ہے۔

رائے پور کے ایک مقامی رہائشی دیپک ورما نے کہا کہ حکومت کی یہ پالیسی، جس میں انہوں نے ویکسینیشن سے زیادہ شراب کی ہوم ڈلیوری پر زیادہ ترجیح دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گھر گھر شراب ڈلیوری ہونے سے کورونا کا انفیکشن مزید بڑھ سکتا ہے۔ہوم ڈلیوری کی وجہ سے شراب پہنچانے والے لوگ کئی لوگوں کے رابطے میں آئیں گے جس سے کورونا کیسز میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.