ETV Bharat / state

Chhattisgarh Conversion Case چھتیس گڑھ میں تبدیلی مذہب کیس میں ایک شخص گرفتار

ایک مذہبی مبلغ جے پرکاش ٹرکی نے یہاں پالیڈیہ گاؤں میں علاج کے لئے ایک میٹنگ کا اہتمام کیا تھا۔ اس اجلاس میں لوگوں کی بڑی تعداد نے جمع ہو کر مذہبی گرنتھوں سے بیماروں کا علاج کرنے کا دعویٰ کیا جارہا تھا۔ اس کے بعد گاؤں کے نائب سرپنچ اوپیندر یادو نے پتھل گاؤں پولیس سے شکایت کی۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Jan 22, 2023, 4:55 PM IST

پتھل گاؤں: چھتیس گڑھ کے جشپور ضلع کے پتھل گاوں تھانے کی پولیس نے ایک مذہبی مبلغ کو گرفتار کیا ہے جس نے بیماریوں کے علاج کرنے کے دعویٰ کرتے ہوئے تبدیلی مذہب کرائے ہیں، انہیں عدالتی حراست میں جیل بھیج دیا گیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق سرگوجا ضلع میں رہنے والے ایک مذہبی مبلغ جے پرکاش ٹرکی نے یہاں پالیڈیہ گاؤں میں علاج کے لئے ایک میٹنگ کا اہتمام کیا تھا۔ اس اجلاس میں لوگوں کی بڑی تعداد نے جمع ہو کر مذہبی گرنتھوں سے بیماروں کا علاج کرنے کا دعویٰ کیا جارہا تھا۔ اس میٹنگ میں مذہب کی تبلیغ کی وجہ سے گاؤں میں بگڑتے ماحول کو دیکھ کر گاؤں کے نائب سرپنچ اوپیندر یادو نے پتھل گاؤں پولیس سے شکایت کی۔ جب پولیس اور ریونیو حکام جائے واقع پر پہنچے تو شکایت درست پائی گئی۔

پولیس نے مبلغ جے پرکاش ٹرکی کومیٹنگ کے مقام سے حراست میں لیا اور وہاں سے مذہبی کتابیں اور موسیقی کے آلات ضبط کر لیے۔ معاملے کی تحقیقات کے بعد ملزم کے خلاف پتھل گاؤں تھانے میں مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا مجرمانہ مقدمہ درج کیا گیا، اسے گرفتار کرنے کے بعد جیل بھیج دیا گیا۔

اس سے قبل بینور سے مذہب کی تبدیلی معاملے کی تحقیقات کے لیے بی جے پی کا ایک وفد نارائن پور جا رہا تھا جسے پولیس انتظامیہ نے بینور تھانے کے سامنے روک دیا تھا۔ تقریباً سات گھنٹے تک بی جے پی لیڈروں اور قبائلی سماج کے لوگوں کی پولیس کے ساتھ ہاتھا پائی ہوئی۔ اس دوران بی جے پی کا وفد بھی نارائن پور جانے پر بضد رہا۔ اس کے بعد مشتمل ٹیم واپس کونڈگاؤں کی طرف لوٹ گئی۔ اس دوران قبائلی سماج کے رہنما و بی جے پی کے ضلع صدر روپسائی سلام سمیت 4 دیگر ملزمین کو گرفتار کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: Chattisgarh Religious Clashes چھتیس گڑھ مذہبی تشدد کی وجہ سے بچوں کی تعلیم متاثر

یواین آئی

پتھل گاؤں: چھتیس گڑھ کے جشپور ضلع کے پتھل گاوں تھانے کی پولیس نے ایک مذہبی مبلغ کو گرفتار کیا ہے جس نے بیماریوں کے علاج کرنے کے دعویٰ کرتے ہوئے تبدیلی مذہب کرائے ہیں، انہیں عدالتی حراست میں جیل بھیج دیا گیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق سرگوجا ضلع میں رہنے والے ایک مذہبی مبلغ جے پرکاش ٹرکی نے یہاں پالیڈیہ گاؤں میں علاج کے لئے ایک میٹنگ کا اہتمام کیا تھا۔ اس اجلاس میں لوگوں کی بڑی تعداد نے جمع ہو کر مذہبی گرنتھوں سے بیماروں کا علاج کرنے کا دعویٰ کیا جارہا تھا۔ اس میٹنگ میں مذہب کی تبلیغ کی وجہ سے گاؤں میں بگڑتے ماحول کو دیکھ کر گاؤں کے نائب سرپنچ اوپیندر یادو نے پتھل گاؤں پولیس سے شکایت کی۔ جب پولیس اور ریونیو حکام جائے واقع پر پہنچے تو شکایت درست پائی گئی۔

پولیس نے مبلغ جے پرکاش ٹرکی کومیٹنگ کے مقام سے حراست میں لیا اور وہاں سے مذہبی کتابیں اور موسیقی کے آلات ضبط کر لیے۔ معاملے کی تحقیقات کے بعد ملزم کے خلاف پتھل گاؤں تھانے میں مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا مجرمانہ مقدمہ درج کیا گیا، اسے گرفتار کرنے کے بعد جیل بھیج دیا گیا۔

اس سے قبل بینور سے مذہب کی تبدیلی معاملے کی تحقیقات کے لیے بی جے پی کا ایک وفد نارائن پور جا رہا تھا جسے پولیس انتظامیہ نے بینور تھانے کے سامنے روک دیا تھا۔ تقریباً سات گھنٹے تک بی جے پی لیڈروں اور قبائلی سماج کے لوگوں کی پولیس کے ساتھ ہاتھا پائی ہوئی۔ اس دوران بی جے پی کا وفد بھی نارائن پور جانے پر بضد رہا۔ اس کے بعد مشتمل ٹیم واپس کونڈگاؤں کی طرف لوٹ گئی۔ اس دوران قبائلی سماج کے رہنما و بی جے پی کے ضلع صدر روپسائی سلام سمیت 4 دیگر ملزمین کو گرفتار کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: Chattisgarh Religious Clashes چھتیس گڑھ مذہبی تشدد کی وجہ سے بچوں کی تعلیم متاثر

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.