رائے گڑھ: کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے ایک بار پھر وزیر اعظم نریندر مودی کو جھوٹ کا ماسٹر قرار دیتے ہوئے انہیں مشورہ دیا کہ وہ انتخابی ریاستوں کی ایک ریلی چھوڑ کر چھ ماہ سے زیادہ عرصے سے تشدد سے لڑ رہے منی پور کا دورہ کرنے کی صلاح دی ۔
کھڑگے نے آج یہاں منعقد چھتیس گڑھ حکومت کے اعتماد کانفرنس میں کہا کہ مودی کو انتخابی ریاستوں میں ایک ریلی کم کر کے بعد منی پور جانا چاہئے۔ چھ ماہ سے زیادہ کا عرصہ ہو گیا ہے، ریاست تشدد کی آگ میں جل رہی ہے۔ خواتین کو بے آبرو کرکے قتل کیا گیا، منی پور بھی ملک کا ایک حصہ ہے۔ ملک کی کسی بھی ریاست میں حالات اتنے خراب ہوں اورملک کے لوگ وہاں کے حالات پر پریشان ہوں،اس پر وزیراعظم کا خاموش رہنا حیران کن ہے ۔
انہوں نے الزام لگایا کہ مودی کی خاموشی کی وجہ سے وہاں تشدد اور بدامنی جاری ہے، وہ ہمت ہار چکے ہیں، اگر ان میں ہمت ہے تو ان کو وہاں جا کر مسئلہ حل کرنا چاہئیے ۔ کھڑگے نے کہا کہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے دورہ کیا، بعد میں 21 ممبران پارلیمنٹ کی ٹیم نے دورہ کیا، پھر وزیر اعظم وہاں کیوں نہیں جاتے۔ایک بہت بڑا سیکورٹی نظام ان کے پیچھے سائے کی طرح کھڑا ہے۔انہوں نے کہاآپ ڈر رہے ہو، اسی لیے نہیں جا رہے ہو۔
کانگریس پر آؤٹ سورسنگ کے بارے میں کل مودی کے الزام کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے جوابی حملہ کیا اور کہا کہ سچ یہ ہے کہ بی جے پی نے اڈانی اور دوسرے بڑے لوگوں کو آؤٹ سورس کیا ہے، وہ بی جے پی کو چلا رہے ہیں۔ہم آپ کی طرح آو¿ٹ سورسنگ کرنے والے لوگ نہیں ہیں۔ جمہوریت کے تحت سب کو ساتھ لے کر چلنا پڑتا ہے دو لوگ حکومت چلا رہے ہیں۔ مودی فیصلے لیتے ہیں اور امیت شاہ ان پر عمل درآمد کرتے ہیں، حکومت میں کسی کو کچھ نہیں معلوم ہوتا۔
کھڑگے نے کہا کہ مودی جہاں جاتے ہیں وہاں جھوٹ بول کر آتے ہیں۔جب وہ چھتیس گڑھ آئے تو یہاں جھوٹ بولا، جب وہ راجستھان، مدھیہ پردیش اور تلنگانہ گئے تو وہاں بھی جھوٹ بولا۔میں نو سال سے ان کا جھوٹ سن رہا ہوں۔ وہ جھوٹ کا لیڈر ہے۔ اس نے ہر سال دو کروڑ نوکریوں کی بات کی، ہر ایک کے کھاتے میں 15 لاکھ روپے آنے، کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کی بات کی، یہ ایک جھوٹ ہے تو ٹھیک ہے، وہ جھوٹ کے بعد جھوٹ بولتے ہیں۔یو این آئی۔