جسٹس پرشانت مشرا اور جسٹس گوتم بھادڑی کی دو رکنی بنچ نے اس معاملے میں داخل مفاد عاملہ کی عرضیوں پر عبوری سماعت کرتے ہوئے ریاستی حکومت کے لاک ڈاؤن کے عرصے میں شراب نہیں فروخت کے حکم کو بنیاد بناتے ہوئے فیصلہ میں کہا ہے کہ اس کے بعد بیوریج کارپویشن کے ذریعہ تشکیل دی گئی کمیٹی کی کوئی بنیاد نہیں رہ جاتی۔ عدالت نے اس کے ساتھ ہی عرضیوں کو مسترد کر دیا۔
دراصل مرکزی حکومت کے25 مارچ سے لاک ڈاؤن کے نفاذ کئے جانے کے بعد ریاست میں پہلے شراب کی دکانیں 31 مارچ تک بند رکھنے کا حکم جاری کیا گیا تھا۔ اس کے بعد اسے 07 اپریل تک بڑھا دیا گیا ۔ اسی دوران رائے پور میں تین لوگوں کی میڈیکل اسپریٹ پینے سے ہوئی موت اور کچھ اور وجوہات کا ذکر کرتے ہوئے ریاستی حکومت نے شراب کی دکان کھولنے کے لیے اصول طے کرنے کے لیے ایک چار رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی۔