نریندر مودی نے جمعہ کو وارانسی پارلیمانی حلقہ میں پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے دوران یہ معلومات دی۔ انہوں نے چار سیٹوں میں اپنا پرچہ نامزدگی ضلع مجسٹریٹ و ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر سریندر سنگھ کے پاس جمع کئے۔
حلف نامے کے مطابق ان کے پاس ایک کروڑ 41 لاکھ 36ہزار 119روپے کی منقولہ املاک اور ایک کروڑ 10لاکھ روپے کی اندازاً قیمت کی غیرمنقولہ املاک ہے۔ ان پر کوئی قرض نہیں ہے۔ وزیراعظم کو اپنی بیوی جسودا بین کی املاک یا ان کے پین کارڈ وغیرہ کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے۔
نریندر مودی کے پاس سونے کی چار انگوٹھیاں ہیں جن کا مجموعی وزن 45گرام اور قیمت تقریباً ایک لاکھ 13ہزار 800 روپے ہے۔ انہوں نے مالی سال 2017-2018کی مجموعی آمدنی 19 لاکھ 92ہزار 520روپے بتائی ہے۔ یہ آمدنی سرکاری تنخواہ اور بینک میں جمع رقم پر سود کی شرح کی ہے۔ 15 اپریل 2019تک ان پر کوئی قرض بھی نہیں ہے۔
وزیراعظم کے پاس کھیتی یا کاروباری کسی طرح کی کوئی زمین نہیں ہے۔ ان کے پاس گجرات کے گاندھی نگر سیکٹر۔1 میں رہائشی عمارت ہے۔ ان کے رہائشی پلاٹ 3531.45اسکوائر فٹ کے پلاٹ پر 169.81اسکوائر فٹ حصہ میں عمارت ہے جسے انہوں نے 25 اکتوبر 2002کو خریدا تھا۔ اس کی موجودہ اندازاً مارکٹ قیمت ایک کروڑ 10 لاکھ روپے ہے۔
نریندر مودی کے پاس 31مارچ 2019تک 38ہزار 750روپے نقد تھے اور گاندھی نگر کے اسٹیٹ بینک آ ف انڈیا بینک میں 4,143 روپے جمع ہیں۔ ان کے پاس اسی بینک میں فکسڈ ڈپازٹ (ایف ڈی) کے تحت ایک کروڑ 27لاکھ 81ہزار 574روپے بھی جمع ہیں۔ اس کے علاوہ انکے پاس ایل اینڈ ٹی انفراسٹرکچر کا 20ہزار روپے کا ایک بانڈ ہے جو 25جنوری 2012کو لیا تھا۔ سات لاکھ 61ہزار 466روپے قومی سیونگ (پوسٹل سیونگ) اور لائف انشورنس کے تحت ایک لاکھ 90ہزار 347 روپے کی پالیسی ہے۔
وزیراعظم کے پاس 2018-2019 میں ٹی ڈی ایس 85,145 روپے ملنے کااندازہ ہے۔ وزیراعظم دفتر میں 1,40,895روپے تنخواہ دکھائی گئی ہے۔