سوشیل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہے۔ ویڈیو میں ایک لڑکی بیان دے رہی ہے کہ وہ سکھ طبقے سے وابستہ تھی لیکن کچھ سال قبل انہوں نے ایک مسلم سے شادی کی اور اپنی مرضی سے سب کچھ کیا ہے۔ ویڈیو میں جو لڑکی بیان دے رہی ہے اس کے مطابق وہ دنمیت کور ہیں جسے سکھ کمیونٹی سے وابستہ افراد کہتے ہیں کہ وہ لاپتہ ہے۔
خیال رہے کہ کل سکھ کمیونٹی نے باغات سرینگر میں زبردست احتجاج کی تھا۔ احتجاجیوں کا الزام تھا کہ مسلم نوجوان ان کی بیٹیوں کے ساتھ زبردستی شادی کرکے ان کا مذہب تبدیل کرواتے ہیں۔
سکھ کمیونٹی کے مطابق ان کی کچھ لڑکیاں لاپتہ ہیں جس میں دمنیت کور بھی ایک ہے۔ اب جو ویڈیو وائرل ہوا ہے ایک لڑکی جو خود کو دمنیت بتا رہی ہے، اس نے اپنے بیان میں کہا کہ ان کے ساتھ کوئی بھی زبردستی نہیں کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں سکھ برادری سے کافی دھمکیاں ملیں کہ اگر وہ اپنا بیان تبدیل نہیں کرتی ہیں تو اسے کسی حادثہ میں مار دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں بھی انٹر فیتھ میرج قانون نافذ ہونا چاہیے: سکھ کمیونٹی
ویڈیو میں لڑکی نے کہا کہ 'کسی بھی سکھ لڑکی کے ساتھ زیادتی نہیں کی جا رہی ہے بلکہ سب اپنی مرضی سے مسلم نوجوانوں سے نکاہ کر رہی ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'اس مسئلہ کو اقلیتی مسئلہ نہ بنائے'۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'اس مسئلہ کو سیاسی رنگ دینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے'۔ دمنیت کے مطابق وہ مسلم کمیونٹی میں شادی کرکے کافی خوش ہیں اور وہ انتیس سال کی ہیں کوئی بچی نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 'جب قانون کو کوئی اعتراض نہیں ہے پھر اس مسئلے کو کیوں اچھالا جا رہا ہے۔
کچھ سوشل میڈیا یوزرز کا کہنا ہے کہ یہ پرانہ ویڈیو ہے جو اب وائرل ہو رہا ہے۔