بڈگام: مرکزی وزیر مملکت برائے تعلیم انپورنا دیوی نے آج وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کا دورہ کیا۔دورے کے دوران موصوفہ نے کئی ترقیاتی کاموں کی سنگ بنیاد رکھی۔اپنے دورے کے دوران مرکزی وزیر نے بائز ہائر اسکول بڈگام کا بھی دورہ کیا اور اٹل ٹنکرنگ لیب کا معائنہ کیا۔ انہوں نے طلبہ کے ساتھ بات چیت کی۔Union MoS Education visits Budgam
مرکزی وزیر نے بھیڑوں، زراعت اور ڈیری یونٹوں کے کنندگان میں استفادہ تقسیم کیے۔اس کے علاوہ خصوصی طور پر معذور افراد میں وہیل چیئر اور دیگر امداد اور مختلف مرکزی اسپانسر شدہ اسکیموں کے تحت آنے والے کنندگان میں مالی امداد تقسیم کیے۔
مرکزی وزیر مملکت برائے تعلیم انپورنا دیوی نے سیلف ہیلپ گروپس کے ممبران سے بھی بات چیت کی جنہوں نے وزیر کو آر ایل ایم ڈپارٹمنٹ کی طرف سے مناسب ہینڈ ہولڈنگ کے ساتھ اپنے کامیاب کاروبار کے بارے میں آگاہ کیا۔
دورے کے دوران وزیر نے ضلع میں پردھان منتری پوشن شکتی نرمان کے نفاذ کا جائزہ لیا۔ پی ایم پوشن اسکیم کے تحت بچوں کو پیش کیے جانے والے کھانے کے معیار کو جانچنے کے لیے وزیر نے بائز ہائی اسکول بڈگام میں مڈ ڈے میل اسکیم کے استفادہ طلبہ کے ساتھ دوپہر کا کھانا بھی کھایا۔
وزیر نے NEET کوالیفائرز اور مختلف کھیلوں مارشل آرٹس اور دیگر شعبوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ دکھانے والے نوجوانوں سے بھی بات چیت کی۔
بڈگام دورے کے بارے میں مرکزی وزیر نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو ہر طرح کی مدد فراہم کرنے کے لیے پُرعزم ہے تاکہ جموں و کشمیر کے نوجوان تعلیم کے ساتھ ساتھ دیگر شعبوں میں بھی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں۔
تعلیم کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے مرکزی وزیر نے یقین دلایا کہ مرکزی حکومت بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرنے اور تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے نئے اقدامات متعارف کرانے کے لیے پابند عہد ہے اور نئی تعلیمی پالیسی اس سمت میں ایک قدم ہے۔ انہوں نے اسکولوں میں بنیادی ڈھانچے کی اپ گریڈیشن پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت کا خاکہ پیش کیا۔
مزید پڑھیں: Dr. Subhas Sarkar visits Kulgam وزیر مملکت سبھاس سرکار جموں و کشمیر کے دورہ پر
وزیر نے اپنے دورے کے دوران ایک کامن سروس سنٹر (سی ایس سی)، آن لائن خدمات کی فراہمی والی وین کو بھی ہری جھنڈی دکھائی۔اس وین کو ڈاک بنگلو بڈگام میں جھنڈی دکھا کر ضلع کے تمام شہری اور دیہی علاقوں میں جانے کے لیے روانہ کیا گیا تاکہ شہریوں میں بیداری پیدا کی جا سکے اور عوامی خدمات کی فراہمی ممکن ہو سکے۔