ضلع بڈگام میں جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے صدر دفتر پر متحدہ مجلس علماء کا ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا گیا، جس کی صدارت انجمن شرعی شیعیان کے صدر آغا سید حسن نے کی۔
ہنگامی اجلاس میں شیعہ اور سنی انجمنوں کے علماء کرام نے شرکت کی، جس میں مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام، مفتی محمد اسحاق قاسمی، آغا سید ہادی، مسرور عباس انصاری کے علاوہ متعدد عالم دین شامل تھے۔
اجلاس میں وسیم رضوی کی حرکت کے بعد ملک میں پیدا شدہ حالات پر تبادلہ خیال کیا گیا، علمائے کرام نے وسیم رضوی کے طرف سے قرآن کی آیات منسوخ کرنے کے حوالے سے سپریم کورٹ میں داخل عرضی کو مسلمانوں کے جذبات کے خلاف قرار دیا۔
متحدہ مجلس علماء نے وسیم رضوی کی جانب سے سپریم کورٹ میں داخل عرضی کو مسلمانوں کے دینی جذبات مجروح کرکے مسلکی تشدد بھڑکانے کی منصوبہ بند سازش قرار دیا۔
انہوں نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ موصوف کے ذریعے داخل عرضی کو خارج کیا جائے، علماء نے یہ بھی زور دیا کہ ممبروں پر مسلک کا ذکر نا کیا جائے بلکہ مسلمانوں کا ذکر کریں تاکہ لوگوں میں بھائی چارہ مزید پیدا ہو اور دشمن کی سازشیں ناکام کو جائے۔
اجلاس میں وسیم رضوی سے متعلق ایران و عراق کے فقہاء اور مفتیان برصغیر کی جانب سے جاری فتوں کا خیر مقدم کیا گیا، علمائے کرام نے لوگوں سے اپیل کی کہ دشمن کی ان کوششوں میں نا آئیں اور آپسی بھائی چارہ بڑھائیں تاکہ مسلمانوں کے خلاف دشمن کی چال کامیاب نہ ہو سکے۔