وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں ہفتہ کو پنچوں اور سرپنچوں نے احتجاج کرتے ہوئے ڈی سی بڈگام کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے انکی سخت مذمت کی۔
ضلع بڈگام کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے پنچوں اور سرپنچوں نے احتجاج کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہیں گزشتہ کل بڈگام کے ڈی سی آفس میں میٹنگ منعقد کیے جانے سے متعلق اطلاع موصول ہوئی جس کے بعد بڈگام کے اطراف و اکناف سے لوگوں نے ہفتہ کو ڈی سی آفس کا رخ کیا۔
احتجاج کر رہے پنچوں اور سرپنچوں نے ضلع انتظامیہ خاص کر ڈی سی بڈگام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’میٹنگ سے متعلق خبر موصول ہوئی اور لوگ آج یہاں پہنچے تاہم حیران کن طور پر نہ میٹنگ منعقد ہوئی نہ ہی اس سلسلے میں انتظامات کیے گئے تھے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ پنچوں اور سرپنچوں میں کئی بزرگ افراد کے علاوہ خواتین بھی شامل ہیں، جو اپنا کام کاج چھوڑ کر سردی کے باوجود ڈی سی آفس پہنچیں۔
مزید پڑھیں؛ کشمیر میں ریل سروس بحال ہونے کے امکانات
احتجاج کر رہے پنچوں اور سرپنچوں نے کہا کہ ’’اگر ہمارے ساتھ ایسا ہی رویہ اختیار کیا گیا تو ہم سب ایک ساتھ مستعفی ہونے کے لیے تیار ہیں۔‘‘ بعض مشتعل پنچوں اور سرپنچوں نے ڈی سی بڈگام کے خلاف کارروائی کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
احتجاج کے سبب ڈی سی آفس کے باہر ٹریفک کی نقل و حمل بھی متاثر رہی جس کے سبب کافی دیر تک ٹریفک جام رہا۔