ETV Bharat / state

بڈگام میں جلوس عزا پر پولیس کی آنسو گیس شیلنگ اور ہوائی فائرنگ - jammu and kashmir

جموں و کشمیر کی سب سے بڑی شیعہ تنظیم 'انجمن شرعی شیعیان' نے کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر امسال اس تنظیم کے زیر اہتمام برآمد ہونے والے تمام جلوس ہائے عزا کو معطل کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
author img

By

Published : Aug 26, 2020, 8:50 PM IST

وسطی کشمیر کے قصبہ بڈگام میں بدھ کے روز زوری گنڈ سے مرکزی امام بارگاہ بڈگام کی طرف آرہے ایک جلوس عزا پر پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ اور مبینہ طور پر ہوائی فائرنگ کی تاہم جلوس اپنی منزل تک پہنچنے میں کامیاب ہوا۔

اطلاعات کے مطابق شیلنگ کی وجہ سے کچھ عزاداروں کو معمولی نوعیت کی چوٹیں لگی ہیں۔ تاہم پولیس کی جانب سے کسی کو حراست میں لینے کی کوئی اطلاع نہیں آئی ہے۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر کی سب سے بڑی شیعہ تنظیم 'انجمن شرعی شیعیان' نے کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر امسال اس تنظیم کے زیر اہتمام برآمد ہونے والے تمام جلوس ہائے عزا کو معطل کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔

یہ اعلان انجمن شرعی شیعیان کے صدر حجت الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی کے فرزند آغا سید مجتبیٰ الموسوی الصفوی نے اتوار کے روز یہاں 'ایوان صحافت' میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا تھا۔

تاہم انجمن کی طرف سے حسب روایت ماہ محرم سے قبل جاری ہونے والے پوسٹر میں امسال بھی جلوس ہائے عزا کی برآمدگی کا باقاعدہ شیڈول جاری کیا گیا تھا۔

زوری گنڈ سے ہر سال چھ محرم کی دوپہر کو انجمن شرعی شیعیان جموں و کشمیر کی قیادت میں ہی ایک جلوس عزا برآمد ہوتا ہے جو مرکزی امام بارگاہ بڈگام میں اختتام پذیر ہوجاتا ہے۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ زوری گنڈ سے حسب روایت مگر انجمن شرعی شیعیان کے اعلان کے برخلاف بدھ کی دوپہر کو جلوس عزا برآمد ہوا۔ اس جلوس میں اکثریت نوجوانوں کی تھی۔ جوں ہی یہ جلوس ہرو نامی گاؤں کے نزدیک پہنچا تو وہاں تعینات سیکورٹی فورسز بالخصوص جموں و کشمیر پولیس کے اہلکاروں نے جلوس پر آنسو گیس کی شیلنگ کی اور مبینہ طور پر ہوائی فائرنگ بھی کی۔

انہوں نے کہا کہ آنسو گیس کی شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کی وجہ سے اگرچہ تھوڑی بہت کھل بلی مچ گئی لیکن آناً فاناً میں متصل علاقوں سے لوگوں کی بڑی تعداد امڈ آئی اور جلوس میں شامل ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ جس جلوس میں سینکڑوں کی تعداد میں عزادار شرکت کرتے تھے لیکن اس میں ہزاروں کی تعداد میں عزادار برستی بارش اور شیلنگ کے بیچ شامل ہوئے۔ انتظامیہ و پولیس مخالف اور آزادی کے حق میں نعروں کی گونج میں جلوس کو منزل مقصود تک پہنچایا۔

نوجوان عزادروں کے گروپ، جو بظاہر کافی غصے میں تھے، نے بتایا کہ انجمن شرعی شیعیان نے جلوسوں کی معطلی کے اعلان سے قبل انہیں اعتماد میں نہیں لیا۔

انہوں نے کہا کہ تمام تر گائیڈ لائنز کو عمل میں لانے کے بعد جلوس برآمد کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے جب بڈگام میں بازاروں میں بھیڑ جمع ہونے اور گاڑیوں میں برابر سواریاں جمع ہونے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے تو ایس او پیز اپنانے کے بعد جلوس برآمد کرنے میں کیا حرج ہو سکتا ہے۔

ایک نوجوان عزادار نے اپنا نام مخفی رکھنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا: 'سال گزشتہ بھی ہم جلوس اچھی طرح برآمد نہیں کرسکے اگر امسال بھی جلوس پر پابندی نافذ تھی تو انتظامیہ کو چاہئے تھا کہ وہ صبح سے ہی ضلع صدر مقام اور جہاں سے جلوس برآمد کرنا تھا وہاں پابندیاں نافذ کرتی لیکن ایسا کچھ بھی نہیں کیا گیا'۔

انہوں کہا کہ انتظامیہ کو چاہئے تھا کہ وہ ایس او پیز کی عمل آوری کو یقینی بناتے ہوئے جلوس کی برآمدگی کی اجازت دیتے تو حالات نہ صرف پر امن رہتے بلکہ انتظامیہ کی سراہنا بھی کی جاتی۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے ماہ رواں کی 16 تاریخ کو تمام عبادت گاہوں کو کھول دیا لیکن مذہبی جلوسوں اور بڑے مذہبی اجتماعات کے انعقاد پر پابندی جاری رکھی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سرینگر میں متنازع نعرے بلند کرنے پر کیس درج

دریں اثنا پولیس نے سری نگر کے ایک مضافاتی علاقہ میں جلوس عزا کے دوران آزادی کے حق میں نعرے لگانے کی پاداش میں کچھ عزاداروں کے خلاف کیس درج کیا ہے جن میں سے دو کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔

وسطی کشمیر کے قصبہ بڈگام میں بدھ کے روز زوری گنڈ سے مرکزی امام بارگاہ بڈگام کی طرف آرہے ایک جلوس عزا پر پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ اور مبینہ طور پر ہوائی فائرنگ کی تاہم جلوس اپنی منزل تک پہنچنے میں کامیاب ہوا۔

اطلاعات کے مطابق شیلنگ کی وجہ سے کچھ عزاداروں کو معمولی نوعیت کی چوٹیں لگی ہیں۔ تاہم پولیس کی جانب سے کسی کو حراست میں لینے کی کوئی اطلاع نہیں آئی ہے۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر کی سب سے بڑی شیعہ تنظیم 'انجمن شرعی شیعیان' نے کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر امسال اس تنظیم کے زیر اہتمام برآمد ہونے والے تمام جلوس ہائے عزا کو معطل کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔

یہ اعلان انجمن شرعی شیعیان کے صدر حجت الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی کے فرزند آغا سید مجتبیٰ الموسوی الصفوی نے اتوار کے روز یہاں 'ایوان صحافت' میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا تھا۔

تاہم انجمن کی طرف سے حسب روایت ماہ محرم سے قبل جاری ہونے والے پوسٹر میں امسال بھی جلوس ہائے عزا کی برآمدگی کا باقاعدہ شیڈول جاری کیا گیا تھا۔

زوری گنڈ سے ہر سال چھ محرم کی دوپہر کو انجمن شرعی شیعیان جموں و کشمیر کی قیادت میں ہی ایک جلوس عزا برآمد ہوتا ہے جو مرکزی امام بارگاہ بڈگام میں اختتام پذیر ہوجاتا ہے۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ زوری گنڈ سے حسب روایت مگر انجمن شرعی شیعیان کے اعلان کے برخلاف بدھ کی دوپہر کو جلوس عزا برآمد ہوا۔ اس جلوس میں اکثریت نوجوانوں کی تھی۔ جوں ہی یہ جلوس ہرو نامی گاؤں کے نزدیک پہنچا تو وہاں تعینات سیکورٹی فورسز بالخصوص جموں و کشمیر پولیس کے اہلکاروں نے جلوس پر آنسو گیس کی شیلنگ کی اور مبینہ طور پر ہوائی فائرنگ بھی کی۔

انہوں نے کہا کہ آنسو گیس کی شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کی وجہ سے اگرچہ تھوڑی بہت کھل بلی مچ گئی لیکن آناً فاناً میں متصل علاقوں سے لوگوں کی بڑی تعداد امڈ آئی اور جلوس میں شامل ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ جس جلوس میں سینکڑوں کی تعداد میں عزادار شرکت کرتے تھے لیکن اس میں ہزاروں کی تعداد میں عزادار برستی بارش اور شیلنگ کے بیچ شامل ہوئے۔ انتظامیہ و پولیس مخالف اور آزادی کے حق میں نعروں کی گونج میں جلوس کو منزل مقصود تک پہنچایا۔

نوجوان عزادروں کے گروپ، جو بظاہر کافی غصے میں تھے، نے بتایا کہ انجمن شرعی شیعیان نے جلوسوں کی معطلی کے اعلان سے قبل انہیں اعتماد میں نہیں لیا۔

انہوں نے کہا کہ تمام تر گائیڈ لائنز کو عمل میں لانے کے بعد جلوس برآمد کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے جب بڈگام میں بازاروں میں بھیڑ جمع ہونے اور گاڑیوں میں برابر سواریاں جمع ہونے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے تو ایس او پیز اپنانے کے بعد جلوس برآمد کرنے میں کیا حرج ہو سکتا ہے۔

ایک نوجوان عزادار نے اپنا نام مخفی رکھنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا: 'سال گزشتہ بھی ہم جلوس اچھی طرح برآمد نہیں کرسکے اگر امسال بھی جلوس پر پابندی نافذ تھی تو انتظامیہ کو چاہئے تھا کہ وہ صبح سے ہی ضلع صدر مقام اور جہاں سے جلوس برآمد کرنا تھا وہاں پابندیاں نافذ کرتی لیکن ایسا کچھ بھی نہیں کیا گیا'۔

انہوں کہا کہ انتظامیہ کو چاہئے تھا کہ وہ ایس او پیز کی عمل آوری کو یقینی بناتے ہوئے جلوس کی برآمدگی کی اجازت دیتے تو حالات نہ صرف پر امن رہتے بلکہ انتظامیہ کی سراہنا بھی کی جاتی۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے ماہ رواں کی 16 تاریخ کو تمام عبادت گاہوں کو کھول دیا لیکن مذہبی جلوسوں اور بڑے مذہبی اجتماعات کے انعقاد پر پابندی جاری رکھی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سرینگر میں متنازع نعرے بلند کرنے پر کیس درج

دریں اثنا پولیس نے سری نگر کے ایک مضافاتی علاقہ میں جلوس عزا کے دوران آزادی کے حق میں نعرے لگانے کی پاداش میں کچھ عزاداروں کے خلاف کیس درج کیا ہے جن میں سے دو کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.